شہریوں کے ذاتی ڈیٹا تک رسائی | صرف غیر معمولی حالات میں ہوگی: آئی ٹی وزیر

نیوز ڈیسک
نئی دہلی// آئی ٹی راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ حکومت ڈیٹا کے تحفظ کے مجوزہ قانون کے تحت شہریوں کی پرائیویسی کی خلاف ورزی نہیں کر سکے گی کیونکہ اسے ذاتی ڈیٹا تک رسائی صرف قومی سلامتی، وبائی امراض اور قدرتی آفات جیسے غیر معمولی حالات میں ہی ملے گی۔ وزیر نے کہا کہ نیشنل ڈیٹا گورننس فریم ورک پالیسی میں ڈیٹا کی گمنامی سے نمٹنے کا انتظام ہے ،جو ڈیجیٹل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن (DPDP) بل 2022 کے مسودے کا حصہ نہیں ہے۔ چندر شیکھر نے یہ بھی کہا کہ مجوزہ ڈیٹا پروٹیکشن بورڈ ، جو ڈیٹا کے تحفظ سے متعلق معاملات کا فیصلہ کرے گا ، خود مختار ہوگا اور بورڈ میں کوئی سرکاری افسر نہیں ہوگا۔وزیر نے کہا کہ بل اور قوانین بہت واضح الفاظ میں بیان کیے گئے ہیں کہ کون سے غیر معمولی حالات ہیں جن کے تحت حکومت ہندوستانی شہریوں کے ذاتی ڈیٹا تک رسائی حاصل کر سکتی ہے، قومی سلامتی، وبائی امراض، صحت کی دیکھ بھال، قدرتی آفات۔ چندر شیکھر نے کہا”یہ مستثنیات ہیں، جس طرح اظہار رائے کی آزادی مطلق نہیں ہے اور یہ معقول پابندی کے تابع ہے، اسی طرح ڈیٹا کے تحفظ کا حق بھی ہے،” ۔وزیر نے مزید کہا کہ نیشنل ڈیٹا گورننس فریم ورک میں گمنام ڈیٹا سے نمٹنے کے لیے انتظامات ہیں جبکہ ڈی پی ڈی پی بل کا دائرہ کار صرف ذاتی ڈیٹا کے تحفظ تک محدود ہے۔