فیاض بخاری
بارہمولہ //شمالی کشمیر میں ضلع بارہمولہ کے ہیون نارواو گاؤںکے 27 سالہ نوجوان مدثر احمد نے زعفران کی کاشت کامیابی سے کی ہے، یہ پہلی بار شمالی کشمیر کے اس علاقے میں زعفران جیسے فصل پہلی کی کاشت ہے۔ زعفران، جو عام طور پر جنوبی کشمیر میں پانپور اور وادی چناب کے کچھ حصوں تک ہی محدود ہے، اب بارہمولہ کے کسانوں کے لیے ایک امکان کے طور پر ابھرا ہے۔مدثر کی پیش رفت ان لوگوں کے لیے امید کی ایک نئی کرن پیش کرتی ہے جو اپنے زرعی طریقوں کو متنوع بنانے میں دلچسپی رکھتے ہیں تاکہ زیادہ مانگ والے مصالحے کو شامل کیا جا سکے۔مدثر احمد نے روایتی علاقوں سے ہٹ کر زعفران کی کاشت کے ساتھ تجربہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ” مدثر احمد کا کہنا ہے کہ چونکہ پامپور میں زعفران کے نیچے زمین سکڑ رہی ہے اس لیے میںنے اسے یہاں آزمانے کا سوچا۔ انہوں نے کہا کہ “وادی کی تمام زمین زعفران کی کھیتی کو سہارا دے سکتی ہے، لیکن آپ کو مٹی کو صحیح طریقے سے برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ مدثراحمد نے ادارہ جاتی تعاون کی کمی پر مایوسی کا اظہارکرتے ہوئے الزام لگایا کہ بارہمولہ میں کسان محکمہ زراعت کی بے حسی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں ۔ انہوں نے مزیدکہا کہ متعلقہ محکمہ کسانوں کی زرعی شعبے کی صلاحیت کو کھولنے میں مدد کرنے میں خاطر خواہ دلچسپی نہیں دکھا رہا ہے۔