شدت کی گرمی میں تھوڑی کمی، تھوڑی راحت|جموں کشمیر میں شبانہ بارشیں یاترا عارضی طور پر معطل،لیہہ شاہراہ اور کرناہ روڑ بند

اشفاق سعید +غلام نبی رینہ

سرینگر+کنگن //قریب 7 روزتک جھلسا دینے وای شدید ترین گرمی سے اہلیان وادی اور جموں میں لوگوں کو منگل کے روز راحت نصیب ہوئی۔اس دوران موسم کی خرابی کی وجہ سے یاترا عارضی طور ملتوی کی گئی جبکہ لداخ اور کرناہ سڑکیں بند ہوگئیں۔پیر کی شام سے وادی اور جموں میں تیز ہوائیں چلنی شروع ہوئیں اور دوران شب جموں میں بڑے پیمانے پر موسلادھار بارشیں ہوئیں اور وادی میں بھی درمیانی درجے کی بارشوں کا آغاز ہوا۔وادی بھر میں وقفے وقفے سے اچھی خاصی بارشوں کو سلسلہ جاری رہا لیکن اسکے بعد دن میں درجہ حرارت 27.7تک چلا گیا۔بارشوں سے لوگوں کو گرمی کی تپش سے راحت نصیب ہوئی لیکن ہوا میں نمی کی وجہ سے دن بھر گرمی بھی محسوس کی گئی۔محکمہ موسمیات نے منگل کو کہاکہ جموں و کشمیر میں اگلے 24 گھنٹوں کے دوران ہلکی سے درمیانی بارش ہونے کاامکان ہے ۔

 

پیر کے روز سر ینگرمیں درجہ حرارت34ڈگری سلسیش ریکارڈ کیا گیا تھا اورکپوارہ میں34.7ڈگری جبکہ بارشیں ہونے کے بعد درجہ حرارت30ڈگری سے کم رہا۔محکمہ موسمیات کے مطابق سرینگر میں 8.2ملی میٹر ،قاضی گنڈ میں 4.2ملی میٹر،پہلگام میں 11.0ملی میٹر،کپوارہ میں 0.3ملی میٹر ، کوکرناگ میں 1.2ملی میٹر اور گلمرگ میں 7.6ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سونم لوٹس کے مطابق اگلے 24 گھنٹوں کے دوران جموں و کشمیر میں وسیع پیمانے پر ہلکی سے درمیانی بارش ہونے کا امکان ہے۔انہوںنے کہاکہ رات کے وقت ہونے والی بارشوںکی وجہ سے شبانہ درجہ حرارت میں بھی کچھ کمی ریکارڈ کی گئی ۔انہوںنے کہاکہ پیراورمنگل کی درمیانی رات درجہ حرارت20.8ڈگری،پہلگام میں 15.6 اور گلمرگ میں13 ڈگری سلسیش ریکارڈ کیا گیا ۔صبح قریب 8بجے کرناہ میں شدید بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا جس کے بعد سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ۔تیز بارشوں کی وجہ سے کرناہ کپوارہ شاہراہ پر بھاری پسیاں اور پتھر گرنے کے نتیجے میں شاہراہ کئی گھنٹوں تک بند رہی۔ شاہراہ پر زرلہ ، شواشی نالہ اور کھتوڑہ کے مقام پر بھاری پسیاں گر آئی تھی ۔

 

بعد میں انتظامیہ نے بیکن کی مدد سے شاہراہ کو گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بحال کر دیا۔سیلابی صورتحال کے نتیجے میں نالہ قاضی ناگ کے کناروں پر واقع بستوں میں رہنے والے لوگ گھروں سے نکل کر محفوظ مقامات تک پہنچ گئے جبکہ دکانداروں نے دکانوں سے ضروری اشیاء بھی نکالنے کا کام شروع کیا ۔ادھروسطی ضلع گاندربل کے کلن گنڈ علاقے میں شدید بارش کی وجہ سے بادل پھٹنے سے سرینگرلیہہ شاہراہ بند کی گئی۔ٹریفک حکام نے بتایا کہ منگل کی صبح نزدیکی پہاڑ پر بادل پھٹنے سے سرینگر لیہہ شاہراہ پر نالے میں سیلابی ریلا آیا جو اپنے ساتھ بھاری ملبہ اور مٹی کے تودے لیکر آیا جس کی وجہ سے شاہ محلہ کلن گنڈ میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی اورشاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت بند ہوگئی ۔شاہراہ کے دونوںجانب سینکڑوں چھوٹی بڑی گاڑیاں قریب پانچ گھنٹے تک درماندہ ہوکر رہ گئیں۔ بادل پھٹنے سے سیلابی پانی کئی رہائشی مکانوں کے اندر داخل ہوگیا۔ ایس ڈی پی او کنگن سید یاسر قادری، ایس ایچ او گنڈ سلفی ارشد، تحصیلدار گنڈ جاوید اقبال اور 122آر سی سی بیکن کے افسران جائے موقع پر پہنچ گئے اور سیلابی صورتحال کا جائزہ لیا ۔ بیکن نے ہنگامی بنیادوں پر سڑک سے ملبہ ہٹانے کیلئے مزدوروں اور مشینری کو کام پر لگا دیا اور کافی مشقت کے بعد قریب چھ گھنٹے بعد شاہراہ کو قابل آمدورفت بنایا ۔ ادھر شاہ محلہ کلن گنڈ کے لوگوں نے بتایا کہ سال 2015 میں بھی بادل پھٹنے سے کلن میں سیلاب کی وجہ سے کافی تباہی مچ گئی تھی جس میں ایک درجن رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا اور کئی انسانی جانیں بھی ضائع ہوگئیں۔
یاترا معطل
جنوبی کشمیر میں موسلادھار بارشوں کی وجہ سے حکام نے پہلگام کے راستے یاترا کو عارضی طور معطل کردیا۔حکام نے بتایا کہ چندن واڑی ، شیش ناگ اور پسو ٹاپ پر موسم خراب تھا اس لئے یاتریوں کو آگے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔