شاہراہ پر معمور تعمیراتی کمپنیوں کی مبینہ لاپرواہی  | رام بن کی 3 تحصیلوں میں بجلی سپلائی3 روز سے بند

محمد تسکین
بانہال//رام بن بانہال سیکٹر میں فورلین شاہراہ کی تعمیراتی کمپنیوں کی طرف سے فورلین شاہراہ کی تعمیرات میں عوامی معاملات کو نظر انداز کرکے ہزاروں لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنے پر مجبور کرنا معمول رہا ہے ۔ بانہال اور رامسو کے درمیان فورلین شاہراہ کی تعمیراتی کمپنیوں کی طرف سے فورلین شاہراہ کی لاپرواہی اور بے ڈھنگے طریقے سے کی جارہی کھدائی کی وجہ سے شیر بی بی کے وگن علاقے میں33کلوواٹ کی ٹرانسمیشن لائین کے کئی کھمبے تار سمیت زمین بوس ہوئے ہیں جس کی وجہ سے تین تحصیلوں پر مشتمل کھڑی ، رامسو نیل ، اکڑال پوگل پرستان اور ڈگڈول کے علاقے تین روز سے بجلی سے منقطع ہیں ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ وگن کے مقام فورلین شاہراہ کی کھدائی کی وجہ سے 33کلوواٹ کی ٹرانسمشین لائین کے کئی کھمبے پچھلے ایک ہفتے سے نکل رہے تھے لیکن نیشنل ہائے وے آتھارٹی اف انڈیا اور اس کی فورلین شاہراہ تعمیراتی کمپنی کے اہلکاروں کی طرف سے توجہ دلانے کے باوجود اس اہم معاملے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی اور اسے نظر انداز کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ تعمیراتی کمپنی پر نیشنل ہائے وے تھارٹی اف انڈیا کی ڈھیلی گرفت کی وجہ سے تین تحصیلوں میں رمضان المبارک کے اِن ایام میں بجلی کی سپلائی پچھلے تین روز سے بند ہے اور ہزاروں لوگوں کو ناقابل بیان مشکلات کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوامی کوشش کے باوجود تعمیراتی کمپنی سی پی پی پی ایل کی لاپرواہی کے خلاف پولیس کیس درج نہیں کیا جارہا ہے اور ایسا پہلی بار نہیں بلکہ بار بار ہورہا ہے ۔ اس حوالے سے بات کرنے پر محکمہ بجلی کے جونیئر انجینئر اور انچارج ریسوینگ سٹیشن بانہال فیاض احمد گیری نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ تعمیراتی کمپنی کی طرف سے بجلی ٹرانسمیشن لائین کو پہنچے نقصان کو ٹالا جاسکتا تھا لیکن ایسا نہ کیا گیا اور اب جمعرات کی رات سے ہی تین تحصیلوں میں بجلی بند ہے جبکہ تحصیل بانہال کی 33کلوواٹ کی ٹرانسمیشن لائین ہفتے کی صبح سے فالٹ آنے کی وجہ سے بند ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل بارشوں کے باوجود محکمہ بجلی کے ملازمین بجلی کی سپلائی کو بحال کرنے کے کام پر لگے ہیں اور شام سوا پانچ بجے بانہال میں بجلی بحال کی گئی تھی جبکہ ہفتے کی شام دیر تک کھڑی ، رامسو اور پوگل پرستان کی تحصیلوں میں بجلی بحال کرنے کیلئے ہم پر امید ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تعمیراتی کمپنیوں کی طرف سے اب تک درجنوں بار بجلی کے کھمبے اور تاروں کو اکھاڑ پھنکا گیا جس کیوجہ سے عوامی مشکلات میں اضافہ ہوتا ہے ۔