عظمیٰ نیوزسروس
جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نےابھینو تھیٹر میں ہندی، ڈوگری اور اردو میں ’راشٹریہ کوی سمیلن‘ کا افتتاح کیا۔تین روزہ ادبی تقریب کا اہتمام جے اینڈ کے اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگوئجز نے 76ویں یوم جمہوریہ کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر کیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے شعری نشستوں میں حصہ لینے والے جموں و کشمیر اور ملک کے دیگر حصوں سے تعلق رکھنے والے معروف اور نوجوان شاعروں کو مبارکباد دی۔انہوں نے کہا کہ آج سے شروع ہونے والا راشٹریہ کاوی سمیلن ہمارے منفرد ادبی ورثے کی دولت اور تنوع کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان سیشنز میں ہمیں اپنی تہذیب کی حکمت اور روایت کا ذخیرہ دیکھنے کا موقع ملتا ہے جو صدیوں سے موجود ہے۔اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر نے ڈوگری، ہندی اور اردو زبانوں کے عظیم ادباء کو خراج عقیدت پیش کیا اور معاشرے میں شاعروں اور ادیبوں کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔انکاکہناتھا’’ہندوستان میں شاعروں، ادیبوں کی ہر نسل نے تخلیقی روایت اور ثقافتی شناخت میں بھرپور حصہ ڈالا ہے۔ انہوں نے اس بات کو بھی یقینی بنایا ہے کہ ہماری روایات اگلی نسل تک منتقل ہوں‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے شاعروں اور ادبی شخصیات پر زور دیا کہ وہ حب الوطنی اور اتحاد کی آواز بنیں اور ایک متحرک، ترقی پسند اور متحد معاشرے کی تعمیر میں اپنا گراں قدر کردار ادا کریں۔ایل جی کاکہناتھا’’شاعری آرٹ فارم کی ایک سماجی ذمہ داری ہے۔ یہ سماجی و اقتصادی مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنے، حب الوطنی کے جذبے کو ابھارنے اور ہم آہنگی اور بھائی چارے کی اقدار کو پیش کرنے کا ایک طاقتور ذریعہ ہو سکتا ہے‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ جموں کشمیر ایک تاریخی تبدیلی کا مشاہدہ کر رہا ہے اور یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم جامع ترقی اور لگن کے ساتھ کام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کریں۔