سڑک حادثہ میں کالج کے طالب علم کی موت راجوری کے کلر علاقہ میں لوگوں کا شدید احتجاج

سمت بھارگو

 

راجوری//راجوری کے کلر علاقے میں جمعہ کی شام کو بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کی گاڑی کے سڑک حادثے میں ایک کالج کے طالب علم کی موت کے بعد زبردست احتجاج شروع ہوا۔یہ حادثہ جمعہ کی صبح پیش آیا اور لڑکا علاج کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دن میں دم توڑ گیا اور مظاہرین نے جموں راجوری پونچھ قومی شاہراہ کو دو گھنٹوں کا احتجاج کے طورپر بند رکھا ۔پولیس حکام کے مطابق حادثہ جمعہ کی صبح تقریباً 09 بجے اُس وقت پیش آیا جب راجوری کے چٹیاار پلی میں ایک موٹر سائیکل زیر نمبر JK11F 6440 اور بی ایس ایف کے پانی کے ٹینکر میں آپس میں ٹکر ہو گئی اور موٹر سائیکل سوار محمد ثاقب ملک (21) ولد محمد اقبال ملک سکنہ چٹیار زخمی ہو گئے۔

 

 

 

حکام نے بتایا کہ زخمی کو گور نمنٹ میڈیکل کالج راجوری منتقل کیاگیا جہاں وہ زیر علاج رہا لیکن بعد میں دن میں دم توڑ گیا۔دریں اثنا، لڑکے کی موت، جو ایک کالج کا طالب علم تھا، نے راجوری کے کلر میں لواحقین، رشتہ داروں اور مقامی لوگوں نے کلر کے مقام پر ہائی وے پر جمع ہو کر احتجاج شروع کر دیا اور اسے ٹریفک کیلئے بند کر دیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ یہ حادثہ بی ایس ایف ڈرائیور کی لاپرواہی کی وجہ سے ہوا ہے اور بی ایس ایف کے کسی اہلکار نے متوفی کے اہل خانہ سے ملنے کی زحمت گوارا نہیں کی حتیٰ کہ ان کے بیٹے کے نقصان پر تعزیت بھی نہیں کی۔مظاہرین نے متوفی کی نعش کو جموں راجوری پونچھ شاہراہ پر کلر چوک پر رکھ کر گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے بند کر دیا۔انہوں نے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بازی کی اور احتجاجی مظاہرے کے باعث شاہراہ پر طویل ٹریفک جام لگ گیاجس کے باعث احتجاجی مقام کے دونوں اطراف سینکڑوں گاڑیاںرک گئیں۔حکام نے بتایا کہ ابتدائی طور پر مقامی اہلکاروں نے مظاہرین کو منانے کی کوشش کی لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا جس کے بعد اسسٹنٹ کمشنر ریونیو راجوری، عمران رشید کٹاریہ، ڈپٹی ایس ایس پی آف پولیس اور ایس ایچ او راجوری نے موقع پر پہنچ کر احتجاج کو ختم کیا جبکہ بی ایس ایف کے اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے۔حکام نے بتایا کہ اصول کے مطابق معاوضہ دیا جائے گا ۔ان یقین دہانیوں پر مظاہرین نے احتجاج ختم کر دیا اور شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت دو گھنٹے کے وقفے کے بعد بحال ہو گئی۔