عارف بلوچ
اننت ناگ //سابق کرکٹر سچن ٹنڈولکر اپنے دورہ کشمیر کے دوران ہفتے کے روزضلع پلوامہ کے چرسو اونتی پورہ میں قائم ایک کرکٹ بیٹ مینو فیکچرنگ فیکٹری پر پہنچے جس کے بعد انہوں نے مٹن کے سوریہ مندر میں درشن کیا اور پوجا کی۔ بین الاقوامی شہرت یافتہ سابق کرکٹر کی آمد پر یہاں انکی عزت افزائی کی گئی۔سچن ٹنڈولکر نے اہلیہ انجلی اور دختر سارہ ٹنڈولکر کے ساتھ مندر میں حاضری دی اور آشیرواد لیا۔اس موقع پر مندر کے پجای نے سچن کو بتایا کہ امرناتھ یاترا کا اہم پڑاو سوریہ مندر ہے اور یاترا کے دوران یہاں چھڑی مبارک کی خصوصی پوجا پاٹ ہوتی ہے۔سچن ٹنڈولکر اہل خانہ کے ہمراہ وادی کے نجی دورے پر ہیں اور موصوف سیاحتی مقام پہلگام میں2 دن گزارے گئے۔اس سے قبل سچن ٹنڈولکرنے ضلع پلوامہ کے چرسو اونتی پورہ میں قائم ایک کرکٹ بیٹ مینو فیکچرنگ فیکٹری پر پہنچے اور فیکٹری میں تیار ہونے والے بلوں کے معیار کا معائنہ کیا اور وہاں موجود کاریگروں کے ساتھ بات چیت بھی کی۔بتایا جاتا ہے کہ ٹنڈولکر ان بلوں کی کوالٹی سے کافی متاثر ہوئے اور کشمیری بیٹ کے طریقہ کار کو بنانے کے حوالے سے ان سے بات چیت کی۔ انکی آمد پر مداحوں کی ایک بڑی تعداد وہاں جمع ہوئی جنہوں نے ٹنڈولکر کے ساتھ سیلفی کے ذریعے اس یادگار لمحے کو کیمروں میں محفوظ کر لیا۔معلوم ہواہے کہ وہ اپنے دورے کے دوران جموں وکشمیر پیرا کرکٹ ٹیم کے کپتان عامر حسین لون کے ساتھ بھی ملاقات کرنے والے ہیں جن سے ملنے کی انہوں نے خواہش ظاہر کی تھی۔بتادیں کہ جنوبی کشمیر میں زائد از 3 سو بیٹ مینو فیکچرنگ یونٹ قائم ہیں۔ان کارخانوں میں سالانہ قریب 4 ملین کرکٹ بیٹ تیار ہوتے ہیں جن کو انگلینڈ، جنوبی افریقہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور متحدہ عرب امارات کو سپلائی کیا جاتا ہے ۔گذشتہ کئی برسوں کے دوران بین الاقوامی سطح پر کھیلے جانے والے ان ایونٹز میں کشمیر میں تیار ہونے والے بلوں کی مانگ میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے ۔(مشمولات یو این آئی)