سرینگر جی 20میٹنگ کامیاب رہی ممبر ممالک کے درمیان5باہمی منسلک ترجیحی شعبوں پر معاہدہ ہوا

گوا میں وزرائے سیاحت کے اعلامیہ پر آرا پیش کی گئی:مرکزی ٹورازم سیکریٹری

نئی دہلی// مرکز نے کہا ہے کہ سرینگر میں منعقدہ جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ کی تیسری میٹنگ “بہت کامیاب” رہی اور اس سے جموں و کشمیر میں سیاحت کو فروغ ملے گا اور مستقبل میںسیاحوں کے ذہنوں میں موجود کسی بھی قسم کے خوف کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔ نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزارت سیاحت کے سکریٹری اروند سنگھ نے کہا کہ 22-24 مئی تک منعقدہ ٹورازم ورکنگ گروپ میٹنگ کے دوران G20 کے رکن ممالک، مدعو ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے پائیدار ترقی کے حصول کے لیے اہداف اور G20 وزرائے سیاحت کے اعلامیہ نیز سیاحت کے لیے گوا کے روڈ میپ کے بارے میں معلومات اور آراء پیش کیں۔

 

 

سنگھ نے کہا کہ جموں اور کشمیر میں سیاحتی ٹریک میٹنگ کے دو اہم دستاویزات تھے۔انہوں نے کہا کہ جی 20 ممبران نے وسیع پیمانے پر پانچ باہمی منسلک ترجیحی شعبوں پر ایک معاہدہ کیا ہے، جس میںسبز سیاحت، ڈیجیٹلائزیشن، مہارت، MSMEs اور منزل شامل ہیں۔ یہ ترجیحات سیاحت کے شعبے کی منتقلی کو تیز کرنے اور 2030 کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اہم تعمیراتی بلاکس ہیں۔انہوں نے کہا کہ کچھ اراکین آج تک تحریری طور پر اپنی تجاویز دیں گے اور پھر حتمی مسودہ تیار کیا جائے گا۔دستاویزات کے حتمی ورژن کو چوتھی میٹنگ اور وزارتی میٹنگ میں رکھے جائیں گے، جو اگلے ماہ گوا میں ہونے والی ہے۔گوا روڈ میپ اور اس کی توثیق کرنے والی وزارتی کمیونیک جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ کی آخری میٹنگ کے بعد جاری کی جائے گی جو 18-22 جون تک ہوگی۔مرکزی سیاحت کے سکریٹری نے کہا”ہم نے G20 ٹورازم ورکنگ گروپ کی اب تک تین میٹنگیں کی ہیں۔ تیسری ابھی سرینگر میں منعقد ہوئی، اور یہ بہت کامیاب رہی” ۔

 

 

سری نگر میں جی 20 میٹنگ کے موقع پر منعقدہ میڈیا سے بات چیت میں، وزارت سیاحت کے حکام نے میٹنگ کے ایک حصے کے طور پر منعقد ہونے والے پروگراموں کی میزبانی کے بارے میں ایک پریزنٹیشن پیش کی ۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا سرینگر میں منعقدہ میٹنگ سے جموں و کشمیر میں سیاحت کو فروغ ملے گا، سنگھ نے کہا، عام طور پر اس سے سیاحت کو فروغ ملے گا، اور اس کے نتیجے میں فلمی سیاحت کو فروغ ملے گا جس سے خطے میں سیاحت کی مجموعی ترقی میں مدد ملے گی۔انہوں نے اشتراک کیا کہ 2022 میں جموں و کشمیر نے 1.88 کروڑ سیاحوں کی ریکارڈ آمد درج کی گئی، جن میں سے 26 لاکھ نے وادی کشمیر کا دورہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سال 2023 میں یہ تعداد دو کروڑ کے ہندسے کو عبور کرنے کی امید ہے۔یہ ملکی سیاحت کے اعداد و شمار ہیں، لیکن COVID-19 وبائی امراض کے سیکٹر پر تباہ کن اثرات کے بعد غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں بھی اضافہ متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ درحقیقت، سنگاپور سے سیاحوں کا ایک گروپ حال ہی میں ایک چارٹرڈ فلائٹ میں کشمیر پہنچا تھا، جس وقت جی 20 اجلاس ہوا تھا۔بعد میں پریس کانفرنس کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ کوئی بھی جگہ جہاں جی 20 میٹنگ کی میزبانی ہوتی ہے وہاں سیاحت میں اضافہ ہوتا ہے اور سرینگر میں جی 20 میٹنگ کی کامیاب میٹنگ بھی کسی بھی قسم کے خوف کو دور کرنے میں مدد کرے گی۔ مستقبل میں سیاحوںکے ذہنوں میں آنے والے کسی بھی ناگوار خیالات کو دور کریں گے۔مرکزی ورکنگ گروپ میٹنگ کے علاوہ، 22-23 مئی کو ’’فلم ٹورازم فار اکنامک گروتھ اینڈ کلچرل پرزرویشن‘‘ کے موضوع پر ایک ضمنی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں جموں و کشمیر میں فلمی سیاحت کو فروغ دینے کی حکمت عملیوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔