سرینگر //سرینگر شہر کے بیشترسرکاری اسپتالوں کے احاطوں سے برف نہیں ہٹائی گئی۔ صدر اسپتال سرینگر، سپر سپیشلٹی اسپتال شرین باغ، اور دیگرطبی اداروں کے احاطوںمیں برف جوں کی توں ہے۔ مختلف اسپتالوں میں علاج کیلئے آنے والے مریضوں کا کہنا ہے کہ سرینگر شہر میں ہونے کے باوجود بھی اسپتالوں کی طرف جانے والے راستوں سے برف نہیں ہٹائی گئی ہے جس کی وجہ سے علیل مریضوں اور حاملہ خواتین کو اسپتال منتقل کرنے میں سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ صدر اسپتال سرینگر علاج و معالجہ کیلئے آئے ہوئے بلال احمد نامی ایک تیماردار نے بتایا’’ نوہٹہ سے صدر اسپتال تک کا سفر کرنے میں کئی دشواریاں پیش آئیں کیونکہ اسپتال جانے والے بیشتر راستے برف نہ ہٹانے کی وجہ سے بند پڑے ہیں‘‘۔ بلال نے بتایا کہ سڑکوں پر پھسلن ہونے کی وجہ سے گاڑیاں اور آٹو رکشا بھی مریض کو اسپتال منتقل کرنے سے قاصر ہے اور ایسی صورتحال میں مریضوں کو چل کر اسپتال جانا پڑ رہا ہے‘‘۔سپر سپیشلٹی اسپتال شری باغ کا احاطہ بھی برف سے ڈھکا ہوا ہے۔سپر سپیشلٹی اسپتال شرین باغ میں مریضوں کا کہنا ہے کہ اسپتال سے مریضوں کو گود میں اٹھاکرگھر منتقل کرنا پڑ رہا ہے جبکہ راستے بند ہونے کی وجہ سے مریضوں کو بھی گھر سے اسپتال منتقل نہیں کیا جاسکتا ہے ‘‘۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے ترجمان ڈاکٹر محمد سلیم خان نے بتایا کہ متعلقہ اسپتالوں کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ لگاتار میونسپلٹی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں‘‘۔انہوں نے کہا ’’ پچھلے 2دنوں کے دوران کئی بار مریضوں کیلئے برف ہٹائی گئی لیکن بار بار برف باری کی وجہ سے 100فیصد صفائی ممکن نہیں ہوپارہی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ چند جگہوں پر مشینوں سے صفائی ممکن نہیں ہے اور ایسی صورتحال میں وہاں مزدوروں کے ذریعے برف ہٹائی جارہی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ چند اسپتالوں سے برف ہٹائی گئی ہے جبکہ چند ایک جگہوں سے ابھی برف ہٹانا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برف ہٹانے کا کام جاری ہے اور آئندہ ایک یا دو دنوں میں جی ایم سی کے تمام سرکاری اسپتالوں سے برف ہٹائی جائے گی‘‘۔ادھر شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ کے احاطے میں بھی برف کی وجہ سے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ اسپتال جانے والے راستوں سے ابھی برف نہیں ہٹائی گئی ہے۔