سخت ترین سیکورٹی بندو بست میں جموں اور سرینگر میں یوم جمہوریہ تقریبات کا انعقاد

بلال فرقانی

 

سرینگر// ملک بھر کیساتھ ساتھ جموں کشمیر میں بھی سخت ترین سیکورٹی بندو بست کے دوران یومِ جمہوریہ کی تقریبات کا انعقاد ہوا۔ یوٹی سطح پر سب سے بڑی تقریب جموں کے مولانا آزاد اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی جس میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ترنگا لہرایا اور مارچ پاسٹ پر سلالی لی۔اس موقعہ پر پولیس ، فوج، بی ایس ایف، سی آر پی ایف، اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے دستوں نے مارچ پاسٹ میں حصہ لیا۔ اسکے علاوہ سکولی بچوں، این سی سی اور دیگر دستوں نے بھی مارچ پاسٹ میں حصہ لیا۔بعد میں رنگا رنگ تفریحی پروگرام پیش کئے گئے۔ اسی طرح کی تقریب سرینگر کے سونہ وار اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی جس میں ایل جی کے مشیر بٹھناگر نے ترنگا لہرایا ۔ اس موقعہ پر پولیس کے علاوہ ہر ایک سیکورٹی ایجنسی سے وابستہ دستوں نے مارچ پاسٹ میں حصہ لیا اور بعد میں سکولی بچوں نے خوبصورت تفریحی پروگرام پیش کئے۔سرینگر اور جموں میں حالیہ ملی ٹینسی واقعات کے پیش نظر سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کو بروئے کار لایا گیا تھا۔

 

دونوں اسٹیڈیموں کو تین روز قبل ہی پولیس و دیگر سیکورٹی فورسز نے اپنی تحویل میں لیا تھا اور اسٹیڈیم سے جانے والے راستوں کو بند کیا گیا تھا نیز دونوں شہروں میں گاڑیوں، راہگیروں اور عام لوگوں کی تلاشیاں تیز کی گئی تھیں۔سرینگر کے ہر ایک حصے میں فورسز کی نمایاں موجودگی ظاہر ہورہی تھی۔ شہر میں سخت سیکورٹی کی وجہ سے ہر طرح کی آمد و رفت بند رہی اور دوپہر بعد تک گاڑیوں کی آوا جاہی بھی بری طرح متاثر رہی۔سبھی کاروباری و تجارتی مراکز بند رہے اور سڑکوں پر صرف سیکورٹی فورسز اور پولیس کی گاڑیاں گشت کرتی ہوئی نظر آئیں۔شہر میں قریب 2بجے کے بعد سڑکوں پر زندگی لوٹ آئی ۔ سرکاری چھٹی ہونے کے باعث سرکاری دفاتر تالہ بند رہے۔وادی کے دیگر اضلاع میں بھی سیکورٹی کے بہترین انتظامات کئے گئے تھے۔ پوری وادی میں سمن و امان قائم رکھنے کی وجہ سے سیکورٹی بڑھا دی گئی تھی جس کی وجہ سے کاروباری و تجارتی ادارے بند رہے اور گاڑیوں کی آمد و رفت بھی بری طرح متاثر رہی۔

موبائیل بند ہوئے اور نہ انٹر نیٹ
ریل سروس بنا خلل جاری رہی
بلال فرقانی

سرینگر//امسال یوم جمہوریہ کے موقعہ پر پہلی بار نہ فون بند ہوئے اور نہ تو انٹر نیٹ سروس معطل کی گئی جس کے نتیجے میں صارفین نے راحت کی سانس لی جبکہ بانہال بارہمولہ ریل سروس بھی بنا خلل جاری رہی ۔ اگرچہ ہر سال 26جنوری کی صبح سے ہی موبائیل فون اور انٹر نیٹ خدمات معطل کی جاتی تھی تاہم امسال ایسا نہیں کیا گیا اور موبائیل کے ساتھ ساتھ انٹر نیٹ خدمات بھی معمول کے مطابق جاری رہی ۔قابل ذکر ہے کہ جموں کشمیر میں سال2004میں موبائیل سہولیات شروع ہونے کے بعد 15اگست اور26جنوری کے موقعوں پر سیکورٹی خدشات کے پیش نظردوپہرتک موبائیل سروس احتیاط کے بطور بند رکھی جاتی ہے