یو این آئی
نئی دہلی//عالمی چیلنجوں کے باوجود ستمبر 2024 میں ہندوستان کی تجارتی سامان کی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 0.49 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا اور یہ 34.58 بلین ڈالر رہی۔ ستمبر 2023 میں یہ برآمدات 34.41 بلین ڈالر تھی۔رواں سال ستمبر کے دوران مجموعی درآمدات 55.36 ارب ڈالر رہی اور زائد درآمدات کی وجہ سے زیر جائزہ ماہ میں تجارتی خسارہ 20.78 ارب ڈالر رہا۔ وزارت تجارت اور صنعت کی طرف سے بدھ کو جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس سال ستمبر میں ہندوستان کی کل خدمات کی برآمدات سالانہ بنیادوں پر 7.70 فیصد اضافے کے ساتھ 30.61 بلین ڈالر رہی، جبکہ گزشتہ سال اسی مہینے میں خدمات کی برآمدات 28.42 بلین ڈالر رہی۔ وزارت تجارت و صنعت کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی (اپریل تا ستمبر 2024) کے دوران مجموعی طور پر (سامان اور خدمات) کی برآمدات کا تخمینہ 393.22 بلین ڈالر ہے جبکہ یہ 375 بلین ڈالر تھا۔ گزشتہ سال اسی مدت کے دوران اس طرح پہلی ششماہی میں ہندوستان کی مجموعی اشیا اور خدمات کی برآمدات میں 4.86 فیصد اضافہ متوقع ہے ۔ اپریل تا ستمبر 2024 کے دوران تجارتی سامان کی مجموعی برآمدات 213.22 بلین ڈالر رہی جبکہ اپریل تا ستمبر 2023 کے دوران یہ 211.08 بلین ڈالر رہی۔ اس طرح پہلی ششماہی کے دوران تجارتی سامان کی برآمدات میں سالانہ اضافہ 1.02 فیصد رہا۔ ستمبر کے اعداد و شمار پر تبصرہ کرتے ہوئے کامرس سکریٹری سنیل برتھوال نے کہا کہ مشکل حالات کے باوجود ہندوستانی برآمدی شعبے کی پوزیشن مضبوط ہے ۔ مسٹر بارتھوال نے کہاکہ “انجینئرنگ کا سامان، ایک اہم شعبہ ہے جو تجارتی سامان کی برآمدات کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ ہے ۔” انہوں نے کہا کہ نامیاتی اور غیر نامیاتی کیمیکلز، پلاسٹک، فارماسیوٹیکل اور ریڈی میڈ گارمنٹس میں اضافے سے برآمدات میں مدد ملی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ “عالمی سر گرمیوں کے باوجود ان شعبوں نے ہندوستان کی برآمدی نمو کو آگے بڑھایا ہے اور ملک کو عالمی تجارت میں ایک اہم کھلاڑی کے طور پر پوزیشن میں لایا ہے ۔”