نئی دہلی//تجزیہ کاروں اور بازار کے پنڈتوں کے اندازوں کو مات دیتے ہوئے ریلائنس انڈسٹریز نے اپنے سہ ماہی نتائج میں 9,567 کروڑ روپے کا خالص منافع دکھایا۔ حالانکہ یہ گذشتہ سال کی اسی سہ ماہی سے15 فیصدی کم ہے تاہم بلوم برگ کی اینالسٹ سروے سے کہیں زیادہ ہے۔ بلوم برگ کے اینالسٹ سروے میں قریب 9,017 کروڑ روپے کے منافع کا اندازہ لگایا گیا تھا۔ کمپنی کا مجموعی خالص منافع ایک بار پھر 10,000 کروڑ روپے پار کرگیا۔ مجموعی خالص منافع گذشتہ سہ ماہی کے مقابلے 28% بڑھ کر 10,602 کروڑ روپے درج ہوا۔ ریلائنس رٹیل اور جیو پلیٹ فارمز کی سٹار پرفارمینس کے دم پر ریلائنس انڈسٹریز کا مجموعی مالیہ 27.2% کی مضبوط کرمک (Sequential) اضافہ کے ساتھ سہ ماہی میں 1,28,285 کروڑ روپے درج ہوا۔ حالانکہ کووڈ۔ 19 کی وجہ سے پیدا ہوئے حالات میں دنیا بھر میں ایندھن کی مانگ اور کچے تیل کی قیمتوں میں زبردست گراوٹ درج کی گئی تھی۔ اس کا اثر ریلائنس انڈسٹریز کے آئل اینڈ گیس کاروبار پر بھی پڑا۔ کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر جون سہ ماہی کے مقابلے ستمبر سہ ماہی کے مجموعی خالص منافع میں 28 فیصدی کا اْچھال دیکھنے کو ملا۔ ریلائنس جیو نے ریلائنس گروپ کی سبھی کمپنیوں میں سب سے زوردار نتائج پیش کئے۔ گذشتہ سال اسی سہ ماہی کے 990 کروڑ روپے کے خالص منافع کو قریب تین گنا کرتے ہوئے ستمبر سہ ماہی میں کمپنی نے 2,844 کروڑ کا خالص منافع دکھایا۔ ریونیو میں بھی4 ہزار کروڑ سے زیادہ کا اضافہ دیکھنے کو ملا۔ کمپنی کے ARPU یعنی فی گراہک ریونیو میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ستمبر سہ ماہی میں یہ 145 روپے رہا جبکہ گذشتہ جون سہ ماہی میں یہ 140 اور ایک سال پہلے، مالی سال 2019-20 کی ستمبر سہ ماہی میں یہ قریب 120 روپے ہی تھا۔ چین کے بعد 40 کروڑ گراہک تعداد رکھنے والی پہلی کمپنی بننے کا دعوی بھی ریلائنش جیو نے کیا ہے۔ کمپنی کے نیٹ ورک پر ڈیٹا کی کھپت میں بھی 1.5 فیصد کا اضافہ دیکھنے کو ملا۔ ستمبر سہ ماہی میں یہ 1442 کروڑ جی بی کو چھو گیا۔ ریلائنس رٹیل نے بھی ستمبر سہ ماہی میں بہترین کارکردگی دکھائی، کمپنی نے 232 نئے سٹور کھولے ۔ سٹورز کی کل تعداد اب بڑھ کر 11,931 ہوگئی ہے۔ ریلائنس رٹیل نے 5.6 بلین ڈالر یعنی قریب 41 ہزار کروڑ روپے کا ریونیو جنریٹ کیا۔ یہ پچھلے سال کی اسی سہ ماہی سے معمولی سا کم ہے لیکن پچھلی جون سہ ماہی کے مقابلے اس میں 30 فیصد کا اْچھال دیکھنے کو ملا ہے۔ گذشتہ سہ ماہی کے مقابلے ریلائنس رٹیل کے خالص منافع میں بھی 125% سے زیادہ کا اضافہ دیکھنے کو ملا۔ نتائج پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ کے چیئرمین مکیش انبانی نے کہا’’ ہم نے پیٹرو کیمیکلز اور رٹیل سیگمنٹ میں اچھی رکوری کی ہے ، جیو میں ہمارا بزنس لگاتار مضبوط ہوا ہے اور کل ملا کر ہم نے پچھلی سہ ماہی کے مقابلے اس سہ ماہی میں بہتر نتیجے دئے ہیں۔ ہمارے O2C بزنس میں مانگ کی سطح میں تیز سدھار ہوا ہے۔ زیادہ تر پروڈکٹس کے معاملے میں گھریلو مانگ ایک بار پھر بڑھ کر تقریباً کووڈ کے پہلے والی سطحوں پر پہنچ گئی ہے۔ ملک بھر میں لاک ڈاون کے ہٹنے سے رٹیل کاروبار میں حالات تیز ی سے معمول پر آئے ہیں اور ضروری گراہک اشیاء کی مانگ میں اضافہ ہواہے۔ گذشتہ چھ مہینوں میں ہم نے جیو اور رٹیل بزنس میں خاصی پونجی جٹائی ہے اور ساتھ ہی کچھ اثر دار سٹریٹیجک اور مالی سرمایہ کاروں کو ریلائنس پریوار میں شامل کیا ہے۔ بھارت کی ترقی کو دھیان میں رکھتے ہوئے ہم نے اپنے سبھی کاروباروں میں تیز اضافہ کا نشانہ رکھا ہے۔‘‘