ریاسی کے پرائمری سکول موڑا سیاں کی عمارت تعمیر نہیں ۔18برسوں سے بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور

 محمد بشارت

کوٹرنکہ //ضلع ریاسی کے متعدد دیہی علاقوں میں سرکاری سکولوں کا قیام تو عمل میں لایا گیا ہے لیکن کئی برسوں بعد بھی عمارتیں تعمیر ہی نہیں ہو سکی ہیں جس کی وجہ سے سکولوں میں زیر تعلیم بچے کھلے آسمان تلے بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔اس جدید دور میں ضلع کے دیہات میں ایسے درجنوں سرکاری سکول ہیں جہاں پر بچوں کے پاس ٹیچروں کی تعیناتی کے علاوہ دیگر بنیادی سہولیات دستیاب ہی نہیں ہیں ۔ضلع کی تحصیل ٹھا کرا کوٹ کی پنچایت حلقہ ڈھکی کوٹ کی وارڈ نمبر 5موڑا سیان میں محکمہ ایجوکیشن کی جانب سے 2005میں ایک پرائمری سکول کا قیام عمل میں لایا گیا تھا لیکن بد قسمتی سے 18برس کے بعد بھی سکول کی عمارت کا قیام عمل میں نہیں لایا جاسکا جس کی وجہ سے سکول میں زیر تعلیم 70کے قریب بچے گزشتہ اٹھارہ برسوں سے کھلے عام بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔

 

 

 

مقامی لوگوں نے محکمہ ایجوکیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ غریب لوگوں کے بچوں کے مستقبل کیساتھ کھلواڑ کی جارہی ہے ۔ضیا الحق نامی ایک مقامی نوجوان نے بتایا کہ سکول میں بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کیلئے صرف 1ٹیچر تعینات ہے جبکہ وہ صرف ہندی ٹیچر ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ بچوں کو کھلے عام بیٹھ کر تعلیم دی جاتی ہے اور اس سلسلہ میں انہوں نے کئی مرتبہ متعلقہ حکام سے بھی رجوع کیا لیکن اٹھارہ برسوں بعد بھی بچوں کو بنیادی سہولیات ہی فراہم نہیں کی جارہی ہیں ۔لوگوں نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ضلع کے سرکاری سکولوں کا معائینہ کر کے بچوں کو بنیادی سہولیات فراہم کروائی جائیں جبکہ مذکورہ سکول کی عمارت تعمیر کروانے کیلئے محکمہ کو ہدایت جاری کی جائے ۔