ریاسی کے مڈل سکول موڑا مال کی عمارت تباہی کے دہانے پر 350 کے قریب بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور،محکمہ غفلت کا شکار

محمد بشارت

ریاسی // ضلع ریاسی کے زون چسانہ کے تعلیمی نظام کی خستہ حالی کی وجہ سے بچوں کا مستقبل تاریکی ہوتا جا رہا ہے وہیں چسانہ کی پنچایت حلقہ طولی اپر کی وارڈ نمبر 5 میں قائم گورنمنٹ مڈل سکول موڑا مال کی خستہ حالی کی وجہ سے سکول میں زیر تعلیم بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن انتظامیہ کی طرف سے کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔

 

مقامی لوگوں نے محکمہ تعلیم اور ضلع انتظامیہ و سیاسی حکمرانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوے کہا کہ ان کی لاپرواہی کی وجہ سے ہمارے تعلیمی نظام کا بیڑا پوری طرح غرق ہو چکا ہے اور سکولی عمارتوں کی مرمت یا تعمیر کو لیکر محکمہ تعلیم پوری طرح ناکام و غیر سنجیدہ ہوچکا ہے ۔جاوید چوہدری نامی ایک مقامی نوجوان نے بتایاکہ 1984 میں اس سکول کو مڈل سکول کا درجہ ملالیکن بد قسمتی سے اس سکول کی حالت قدیم سے جدید نہ ہو سکی ۔

 

انہوں نے کہا کہ سکول میں 350 کے قریب بچے زیر تعلیم ہیںجبکہ کئی عرصہ قبل سکول کی چھت تیز آندھی کی نظر ہو گئی تھی لیکن اس کے بعد ابھی تک حکام کی جانب سے سکول کی مرمت کیلئے کوئی وعملی قدم نہیں اٹھایا گیا ۔زونل ایجوکیشن آفیسر نے کشمیر عظمیٰ کوبتایا کہ سرکاری سکولوں کی مرمت کیلئے اعلیٰ حکام کو تحریری طورپر سفارشات ارسال کی گئی ہیں جبکہ منظوری کے بعد ہی کام کیا جائے گا ۔دوسری جانب مقامی لوگوں نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ چسانہ کے سرکاری سکولوں بالخصوص گور نمنٹ مڈل سکول موڑا مال کی عمارت کو قابل استعمال بنانے کیلئے متعلقہ محکمہ کو ہدایت جاری کی جائیں تاکہ بچے کو سہولیت مل سکے ۔