جموں//گوجر دیش خیراتی ٹرسٹ کی جانب سے ریاستی سطح کی ’’گوجر مہا پنچایت‘‘کا اہتمام کیا گیا۔یاد رہے کہ یہ تنظیم گذشتہ25سال سے ریاست کے گوجروں کی فلاح و بہبود کے کام میں مصروف ہے۔اس مہا پنچایت میں سرپنچوں،بچوں، سماجی اکرکنوں اور معزز گوجر رہنمائوں نے شرکت کی۔تقریب کی صدارت ٹرسٹ کے چئیرمین چوہدری عبدالمجید نے کی۔مسعود چوہدری سابق وائیس چانسلر جی ایس بی ایس یونیورسٹی راجوری اور ٹرسٹ کے سر پرست اعلیٰ اس موقعہ پر مہمان خصوصی اور راجوری کے چوہدری گلز احمد کھٹانہ مہمان اعزازی تھے۔تقریب کا آغاز بشیر احمد انور جنرل سیکٹری کی جانب سے کہا گیا۔اس مہاپنچایت کے شرکاء نے طبقہ کے لوگوں سے کہا کہ وہ اپنے آئینی،سماجی تعلیمی اور تمدنی حقوق کے حصول کے لئے یک جٹ ہو جائیں طبقہ کو درپیش مسایل کو زیر بحث لاتے ہوئے پنچایت نے اتفاق رائے سے بالعوم ملک اور بالخصوص ریاست کی موجودہ صورت حال پر گہری تشویش ظاہر کی اور اس بات کا عہد کیا گیا کہ وہ ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور قومی یک جہتی کو قایم و دایم رکھنے کے لئے کوئی کسر باقی اٹھانہ رکھیں گے۔اس موقعہ پر جن شخصیات نے تقاریر کیں ان میں شاہ محمد شوہدری ایڈوکیٹ،ارشد چوہدری،ماسٹر ہاشم علی، ڈاکٹر شوکت چوہدری،ڈاکٹرمنظور چوہدری،رشید چوہدری،چوہدری محمد لطیف،اختر حسین،ماسٹر مشتاق کھٹانہ، بشارت حسین،سردار خان،وغیرہ شامل ہیں، اس مہا پنچایت کا اہتمام موجودہ وقت تعلیمی سماجی اقتصادی اور ترقیاتی عمل میں گوجروں کے ساتھ ہو رہی نا انصافی کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا گیا تھا۔مقررین نے کہا کہ گوجر طبقہ جو کہ ریاست میں تیسرے درجے کا سب سے بڑا طبقہ ہے،کے ساتھ زندگی کے میدان میں امتیازی سلوک رواں رکھا جا رہا ہے اور اب اس بات پر بھی سخت دکھ کااظہار کیا گیا ریاست کے کچھ علاقوں میں مہاراجہ کے وقت میں زمینوں کا قبضہ دیا گیا تھا اور اب اس غریب طبقہ کے لوگوں کو تنگ کیا جا رہا ہے جو کہ سراسر نا انصافی ہے۔