بلال فرقانی
سرینگر//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعہ کے روز کہا کہ این سی لیڈر آغا روح اللہ نے بڈگام ضمنی انتخاب کی مہم سے دستبردار ہو کر “سیاسی طور پر خود کو مار ڈالا”۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کا فیصلہ پارٹی کے لیے ایک پیغام کے طور پر تھا لیکن اسے کسی اور سے زیادہ نقصان پہنچا۔نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے عمر نے روح اللہ کے اس اقدام کو بیان کرنے کے لیے انگریزی محاورہ “آپ نے اپنے چہرے کے باوجود ناک کاٹ دی” کا استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ روح اللہ نے مجھے پیغام دینے کے لیے خود کو مار ڈالا، لیکن یاد رکھو جو وہاں سے جیت گیا ہے وہ روح اللہ کو دوبارہ اٹھنے نہیں دے گا۔انہوں نے کہا کہ بڈگام میں روح اللہ کا سیاسی مستقبل اب مکمل طور پر اس بات پر منحصر ہوگا کہ آیا وہ اپنی جگہ دوبارہ بنا سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ “صرف روح اللہ ہی فیصلہ کر سکتے ہیں کہ آیا وہ بڈگام میں دوبارہ اٹھ سکیں گے یا نہیں،جو کچھ ہوا، ہو گیا۔‘‘عمر نے اعتراف کیا کہ مہم شروع ہونے سے پہلے ہی این سی جانتی تھی کہ مقابلہ مشکل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بڈگام میں لوگ صرف کام کی بنیاد پر ووٹ نہیں دیتے۔ “ایک بڑا طبقہ ہے جو مسائل پر ووٹ نہیں دیتا، بہت سے ووٹر پردے کے پیچھے خاموشی سے اپنا انتخاب کرتے ہیں، اس لیے میں پہلے ہی جانتا تھا کہ یہ ہمارے لیے آسان نہیں ہوگا۔”انہوں نے کہا کہ خاموش ووٹنگ، اندرونی عدم اطمینان اور بدلتے ہوئے سیاسی موڈ کی آمیزش سے نتائج مرتب ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فیصلے کو قبول کرتے ہیں اور آگے بڑھتے ہیں۔