رنگ روڑ کی تعمیرکیلئے7ہزار412کاشتکاروں کی اراضی زد میں اراضی مالکان کا معاوضہ میں اضافے کیلئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے پر غور

بلال فرقانی

 

سرینگر// پانپور،گاندربل نیم دائرہ نما سڑک(رنگ روڑ) میں آنے والی اراضی ،مالکان معاوضہ میں اضافے کیلئے امکانی طور پر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ حکام کے مطابق گالندر،گاندربل رنگ روڑ میں25فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور باقی آئندہ برس جون تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔ پروجیکٹ پر اگر چہ کام جاری ہے تاہم اس میں آنے والی اراضی کے مالکان نے انتظامیہ پر عدالتی احکامات کو بالائے طاق رکھنے کا الزام عائدکیا ہے۔لینڈ اونرس ویلفیئر کمیٹی نے بتایا کہ مقامی عدالتوں کے احکامات کو انتظامیہ خاطر میں نہیں لاتی جس کی وجہ سے اراضی مالکان عدالت عظمیٰ کے دروازے پر دستک دینے پر غورکررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اراضی مالکان عرصہ دراز سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ مرکزی قیمتوں کے مطابق زمینداروں کو قیمت فراہم کی جائے۔

 

 

انہوں نے کہا کہ سڑک کی تعمیر میں بیشتر زرعی اراضی آرہی ہے،جس کے نتیجے میں مالکان اراضی کو کافی نقصانات کا سامنا کرنا پڑے گا اور انکا اہل و عیال دانے دانے کا محتاج ہوگا۔گالندرپانپور سے منی گام تک یہ نیم دائرہ نما شاہراہ واتھورہ چاڑورہ،سویہ بگ،نارہ بل،سمبل اور لار سے ہوکر منی گام تک پہنچے گی۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کا کہنا ہے کہ سڑک کیلئے درکار تقریباً صد فیصد اراضی کا حصول مکمل کیا گیا ہے،تاہم پروجیکٹ ڈائریکٹر اندریش کمار نے کہا کہ اراضی معاوضے کے ساتھ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کا براہ راست کوئی لینا دینا نہیں ہے،بلکہ وہ مقامی انتظامیہ کی وساطت سے ہو رہا ہے۔ ہائی کورٹ نے رواں ماہ میں حکم دیا ہے کہ سرینگر رنگ روڈ کی تعمیر کے لیے درکار تمام اراضی نیشنل ہائی ویز ایکٹ 1956 کے مطابق حاصل کی جائے۔ عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ جن کسانوں کی زمین اس منصوبے کے لیے حاصل کی گئی ہے انہیں 20 فیصد اضافی معاوضہ ادا کیا جائے۔ گزشتہ4برسوں سے عدالت نے اس طرح کے کئی ایک حکم نامے جارے کئے ہیں تاہم انتظامیہ نے انکا اطلاق عمل میں نہیں لایا۔ پہلے مرحلے میں گالندر سے نارہ بل اور دوسرے مرحلے میں نارہ بل سے منی گام تک پروجیکٹ مکمل کیا جائے گا،جبکہ سب سے زیادہ 4ہزار500 کنال اراضی ضلع بڈگام سے حاصل کی گئی،جس میں سے3ہزار661کنال زرعی اراضی شامل ہے۔ ضلع گاندربل میں231کنال اراضی حاصل کی گئی،جبکہ ضلع بانڈی پورہ میں181اور بارہمولہ ضلع میں279کنال کے علاوہ پلوامہ میں379اور سرینگر میں423کنال کا حصول عمل میں لایا گیا۔مجموعی طور پر پانپور،گاندربل نیم دائرہ نما سڑک میں5ہزار995کنال منتقل کئے گئے ہیں۔ ضلع بڈگام میں3ہزار661کنال اراضی کے نیم دائرہ نما شاہراہ کی تعمیر سے 6ہزار294 کسان ،ضلع پلوامہ میں379کنال زرعی اراضی کے نتیجے میں 449کاشتکار اور ضلع سرینگر میں202کنال زرعی ارضی سڑک کو منتقل ہونے کی وجہ سے200 کسان متاثر ہوئے ہیں۔مزید اعداد شمار کے مطابق ضلع بارہمولہ میں150کنال زرعی اراضی نیم دائرہ نما سڑک کو منتقل کئے گئے،جس کے نتیجے میں 172، ضلع بانڈی پورہ میں160کنال ایگری کلچر لینڈ منتقل ہونے سے 73کسان اور ضلع گاندربل میں176کنال زرعی اراضی منتقل ہونے کے نتیجے میں 232کسان متاثر ہوئے۔مجموعی طور پر نیم دائرے والی شاہراہ کی زد میں7ہزار412 کاشتکاروں کی اراضی آئی ہے ،جس میں سے سب سے زیادہ وسطی ضلع بڈگام میں کسان متاثر ہوئے ہیں۔