رام بن کے بلیہوت گائوں میںقیامت صغریٰ | میاں بیوی اور دو جوان بیٹیاں گھر میں مردہ پائے گئے

محمد تسکین
رام بن// رام بن میں برفباری سے گھرے ایک پہاڑی گائوں میں پیش آئے ایک دلخراش واقعہ میں تین خواتین سمیت ایک ہی کنبے کے چار افراد کو اپنے کچے مکان کے اندر پراسرار حالت میںمردہ پایا گیا ، جبکہ گھر کے اسی کمرے کے ساتھ رکھے گئے کئی مال مویشی بھی مردہ پائے گئے ۔ رام بن سے قریب 15 کلومیٹر دور بلیہوٹ گائوں کے وارڈ نمبر 6 میں ہفتے کی صبح پیش آئے اس واقعہ میں چین سنگھ، اس کی اہلیہ اور اسکی دو جوان سال بیٹیوں کو پراسرار طور مردہ پایا گیا۔ اس واقعہ سے پورے علاقے میں سراسمیگی پھیل گئی ۔ پولیس نے بتایا کہ واقع کی خبر ملتے ہی رام بن پولیس ، ایس ڈی آر ایف اور سول کیو ار ٹی رام بن کے رضاکار اس دور افتادہ علاقے کی طرف روانہ ہوئے اور انہوں نے موقع پر تین افراد خانہ کو مردہ پایا جبکہ اپنی آخری سانسیں لے رہی ان کی ایک بیٹی نے ضلع ہسپتال رام بن پہنچنے پر دم توڑا ۔رام بن ہسپتال پہنچے مہلوکین کے قریبی رشتہِ داروں نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ گھر گائوں کی بستی سے تھوڑی دوری پر الگ تھلک ہے اور پچھلے کئی روز سے اس گھر کے افراد خانہ کو دیکھا نہیں گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہفتے کی صبح گائوں کے ایک پنچ نے گائوں والوں کے ہمراہ جب اس کچے مکان کی کھڑکی سے اندر جھانکا تو انہیں گھر کے اندر تمام افراد بے سدھ پڑے ملے اور انہوں نے اس کی اطلاع رام بن پولیس کو دی۔ انہوں نے کہا کہ کنبے کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی گھر پر موجود نہیں تھے۔ بچاو کاروائیوں میں شامل سول کیو ار ٹی رامبن کے سربراہ اور سرگرم رکن بشیر احمد ماگرے نے بتایا کہ لاشوں سے بدبو آرہی تھی اور غالب امکان ہے کہ یہ واقع چند روز پہلے پیش آیا ہوگا اور گھر کا دروازہ مسلسل بند تھا اور باہر موجود پالتو کتے گھر کی رکھوالی کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ لاشوں کو لنک روڈ تک پہنچانے کی کارروائی ہفتے کی شام سات بجے تک جاری تھی اور پولیس ، ایس ڈی آر ایف ، مقامی لوگ اور سول کیو آر ٹی رام بن کے رضاکار لاشوں کو ہسپتال پہنچانے کی کوشش میں لگے رہے۔ ڈپٹی کمشنر رام بن مسرت الاسلام نے اس واقع کی اطلاع ایک ٹویٹ کے ذریعے دی جبکہ بعد میں ایس ایس پی رام بن موہتا شرما نے بھی ان اموات کی تصدیق ٹوئیٹر پیغام کے ذریعے کی۔ تحصیلدار رام بن رفیق احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بلیہوت کا علاقہ رامبن کا دور افتادہ اور پہاڑی علاقہ ہے ، جہاں برف موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ، محکمہ مال ، ایس ڈی آر ایف اور کیو ار ٹی کے رضاکاروں کی ٹیموں کو وہاں پہنچنے اور لاشوں کو رام بن پہنچانے میں ناقابل بیان مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ میاں بیوی اور ان کی ایک بیٹی کی موت گھر میں چارپائیوں پر پڑے بستروں پر ہی واقع ہوچکی تھی جبکہ ایک بیہوش بیٹی نے ضلع ہسپتال رام بن پہنچانے پر دم توڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس واقع میں کچھ گائے اور بھیڑوں کے مرنے کی بھی اطلاع ہے اور اس سلسلے میں محکمہ حیوانات کی ٹیمیں بھی علاقے میں روانہ کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک موت کی وجوہات کا پتہ نہیں چل سکا ہے اور پولیس تحقیقات اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی اس بارے میں مزید کچھ کہا جاسکتا ہے۔پولیس نے مہلوکین کی شناخت 67 سالہ چین سنگھ ولد امرناتھ ، ان کی 62 سالہ اہلیہ شنکری دیوی، 40 سالہ بیٹی مونیکا دیوی اور 30 سالہ بیٹی تیشا دیوی کے طور پر ہوئی ہے۔ایس ایچ او رام بن سندیپ چارک نے علاقے کا دورہ کرنے کے بعد کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پولیس نے دفعہ 174 فوجداری ایکٹ کے تحت کاروائی شروع کرکے مزید تحقیقات کا آغاز کیا ہے اور ان اموات کی وجوہات پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی ممکن ہوسکتی ہے۔