راجوری میںملی ٹینٹ گروہ بے نقاب کرنیکا دعویٰ | سرکاری ٹیچر اور ایک ہاتھ سے معذور شخص سمیت3گرفتار

یو این آئی
جموں//راجوری پولیس نے آئی ای ڈیز نصب کرنے کے ایک گروہ کا پردہ فاش کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے تین ملی ٹینٹ معاونین کو گرفتارکرلیا ہے جن میں سے ایک سرکاری ٹیچر ہے اور ایک شخص ایک ہاتھ سے معذور ہے۔ڈی آئی جی راجوری پونچھ ڈاکٹر حسیب مغل نے ایک پریس کانفرنس کے دوران جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ یکم جنوری کو راجوری میں ایک سانحہ پیش آیا اور اْس کی بڑے پیمانے پر تحقیقات جاری تھی کہ 8 جنوری کے روز راجوری میں ہی آئی ای ڈی کو نصب کیا گیا۔اْن کے مطابق جنوری کی 18تاریخ کوراجوری میں اور ایک آئی ای ڈی کو برآمد کرکے بعد میں اْس کو ناکارہ بنایا گیا۔انہوں نے کہاکہ آئی ای ڈیز کی برآمدگی کے بعد پولیس کو معلوم ہوا ہے کہ ملی ٹینٹ ضلع میں بڑی واردات کو انجام دینے کی فراق میں ہیں جس کے بعد ضلع بھر میں ہیومن انٹیلی جنس کو متحرک کیا گیا۔ڈی آئی جی کے مطابق لوگوں کے تعاون سے پولیس نے چھاپہ ماری کے دوران کئی مشتبہ افراد کو حراست میں لیا۔انہوں نے کہاکہ ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر کی سربراہی میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی جنہوں نے شخص ماجد ڈار کو حراست میں لے لیا ، جو کہ ایک سرکاری ٹیچر تھا اور اس سے پوچھ گچھ کی گئی کہ اس نے اہم انکشافات کیے جس کے بعد مزید دو افراد کو گرفتار کیا گیا ، جن میں ذہیب خان اور محمد جبار شامل ہیں۔” انہوں نے بتایا کہ گورنمنٹ ٹیچر ماجد ڈار ایک استاد ہیں اور راجوری قصبہ کے کھیوڑہ محلے میں رہتے ہیں جبکہ ذہیب راجوری کے منجاکوٹ کا رہنے والا ہے، جبار مینڈھر پونچھ کے بالاکوٹ ایل او سی سیکٹر میں اینٹی انفلٹریشن اوبسٹیکل سسٹم (ایل او سی باڑ) کے آگے دھرتی گاؤں میں رہتا ہے۔ڈی آئی جی نے بتایا کہ ملی ٹینٹ سرغنہ محمد جبارکے بھائی کو ایک سال قبل ہی ملی ٹینسی کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔اْن کے مطابق محمد جبار ایک ہاتھ سے معذور ہے اور اْس کے تار اْس پار سرحد میں بیٹھے ملی ٹینٹ ہینڈلرز کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہینڈرلز کی ہدایت پر ہی ملی ٹینٹ سرغنہ نے راجوری میں ائی ای ڈیز نصب کروائی۔اْنہوں نے مزید بتایا کہ گرفتار جنگجو کے قبضے سے بہت ساری آئی ای ڈیز کو برآمد کیا گیا۔ڈی آئی جی کے مطابق گرفتار جنگجو کو ریمانڈ حاصل کی گئی اور اْن سے پوچھ تاچھ کا سلسلہ جاری ہے۔