دسہرہ کی تعطیل کے بعد آرٹیکل 370پر سماعت ہوگی ۔10اکتوبر کے بعد معاملہ کو کیسوں کی فہرست میں شامل کیا جائیگا

یو این آئی

نئی دہلی// سپریم کورٹ نے جمعہ کو کہا کہ وہ دسہرہ کی تعطیلات کے بعد جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے کے انتظام کو ختم کرنے کے لئے آئین کے آرٹیکل 370 میں ترمیم کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی سماعت کرے گی۔جسٹس یو یو للت کی سربراہی والی بنچ نے سینئر ایڈوکیٹ پی سی سین کے ‘خصوصی تذکرہ’ پر مرکزی حکومت کے 5 اگست 2019 کے فیصلے کی درستگی کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر غور کرنے پر اتفاق کیا۔بنچ نے سین کی جلد سماعت کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ دسہرہ کی تعطیلات کے بعد درج کیا جائے گا۔عدالت عظمیٰ 3 سے 9 اکتوبر تک دسہرہ کی چھٹی منائے گی اور 10 اکتوبر کو دوبارہ کھلے گی۔سینئر وکیل سین نے سابق بیوروکریٹس کے ایک گروپ کی طرف سے رادھا کمار، جی کے پلئی اور دیگر نے اس معاملے کی جلد سماعت کی درخواست کی تھی۔ ان عرضی گزاروں نے مشترکہ طور پر مرکزی حکومت کے 5 اگست 2019 کے فیصلے کی درستگی کو چیلنج کیا تھا۔عدالت عظمیٰ کے پانچ ججوں پر مشتمل آئینی بنچ نے مارچ 2020 میں کہا تھا کہ آرٹیکل 370 کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کو سات ججوں کی آئینی بنچ کے پاس بھیجنے کی ضرورت نہیں ہے ، جس نے تب سے اس معاملے کو سماعت کے لیے درج نہیں کیا ہے ۔مارچ 2020 میں سماعت کرنے والی بینچ کے جسٹس این وی رمنا سمیت دو اراکین کے ریٹائر ہونے کی وجہ سے اب اس معاملے پر غور کرنے کے لیے دوبارہ پانچ ججوں کی آئینی بنچ تشکیل دینا ہوگی۔مرکز نے آرٹیکل 370 میں ترمیم کرکے ریاست جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کردیا تھا۔ اس کے بعد ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں لداخ اور جموں و کشمیر میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔