درجہ فہرست ذاتوں کیلئے قرض اور دیگر فلاحی سکیمیں | سیتا رمن نے اعلیٰ سطحی میٹنگ میںکارکردگی کا جائزہ لیا

نئی دلی//مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور نرملا سیتا رمن نے کل یہاں پبلک سیکٹر کے بینکوں (پی ایس بی) کے سی ایم ڈی کے ساتھ درج فہرست ذاتوں کے لیے قرض اور دیگر فلاحی اسکیموں سے متعلق پی ایس بی کی کارکردگی کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ سیتا رمن نے پبلک سیکٹر کے بینکوں کی طرف سے درج فہرست ذات سے تعلق رکھنے والی برادری کو قرض دینے اور ریزرویشن، بیک لاگ خالی اسامیوں، فلاحی اور شکایتوں کے نمٹارہ کے طریقہ کار وغیرہ کے معاملے میں ان کی فلاح و بہبود کے لیے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کا جائزہ لیا۔ جائزہ میٹنگ کے دوران، وزیر خزانہ نے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ پی ایس بی ہر سال دو بار این سی ایس سی کو درج فہرست ذاتوں کی تقرری میں ہونے والی پیش رفت اور انہیں دیے جانے والے قرض کے بارے میں آگاہ کریں – پہلی بار 14 اپریل (بابا صاحب امبیڈکر کے یوم پیدائش) سے 30 اپریل تک کسی بھی وقت بات چیت کے ذریعے، اور دوسری بار اکتوبر میں معلومات کا اشتراک کرکے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اس میٹنگ کا مقصد تمام متعلقین کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لانا تھا تاکہد رج فہرست ذاتوں کے لوگوں کی ترقی اور بہتری کے لیے آئین میں درج حقوق کی تکمیل میں مل کر کام کیا جا سکے۔ قومی کمیشن برائے درج فہرست ذات کے چیئرمین وجے سانپلا، سرکاری بینکوں اور مالیاتی اداروں جیسے ایس آئی ڈی بی آئی اور نابارڈ کے سربراہان کے ساتھ ساتھ مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھگت کشن راؤ کراد اور مالیاتی خدمات کے سکریٹری اس میٹنگ میں بھی موجود تھے ۔حکومت نے درج فہرست ذاتوں کے لیے کئی پروگرام شروع کیے ہیں جن میں اسٹینڈ اپ انڈیا، کریڈٹ انہانسمنٹ گارنٹی اسکیم اور وینچر کیپیٹل فنڈ وغیرہ شامل ہیں۔ ان خصوصی پروگراموں کے ذریعے حکومت درج فہرست ذاتوں کی مجموعی ترقی پر زور دے رہی ہے ۔