خواجہ باغ بارہمولہ کا پُل 20سال سے تشنہ تکمیل مقامی آبادی کو مشکلات کا سامنا ،پل کی تعمیرمکمل کرنے کا مطالبہ

فیاض بخاری

بارہمولہ// بارہمولہ کے جٹی خواجہ باغ میں سرکار نے20سال قبل ایک پُل کی تعمیرکا کام شروع کیا تھا ،تاہم ابھی بھی وہ نامکمل ہے جس کی وجہ سے مقامی آبادی کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔20 سال قبل جٹی خواجہ باغ اور جانباز پورہ کے دمیان ایک پُل کا کام شروع کیا گیا تھا جس پر کروڑوں روپے خرچ کئے گئے تاہم ابھی بھی یہ پُل نامکمل ہے جس کی وجہ سے مقامی آبادی کو کافی مشکلات درپیش ہیں ۔ لوگوںنے سرکار پر الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے جموں کشمیر پروجیکٹ کنسٹرکشن کارپریشن کو 2002 میں اس پُل کی تعمیر کا کام سونپا تھا تاہم پُل کا کام ابھی تک پچاس فیصدی بھی مکمل نہیں ہو پایا اور پُل کا تعمیری کام بہت ہی سست رفتاری سے ہورہا ہے ۔ سمیر احمد نامی ایک مقامی شہری نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ علاقے میں پُل نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو اپنی اپنی منزل تک پہنچنے کیلئے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑر ہا ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ پُل کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگوں کو ضروری کاموں کیلئے طویل راستہ طے کرنا پڑ رہا ہے جبکہ طلباء کو بھی اسکولوں تک پہنچے میں مشکلات آرہی ہیں ۔ انہوں نے مذید بتایا کہ اس پُل سے قصبہ بارہمولہ کو ٹریفک جام سے بھی کافی حد تک نجات مل سکتی ہے ۔مقامی لوگوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس پُل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ لوگوںکو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔