جموں کشمیر میں حتمی انتخابی فہرستیں شائع | ۔8.5 ملین کے قریب رائے دہندگان

Voting concept in flat design. Hand putting voting paper in the ballot box.

نیوز ڈیسک

سرینگر//جموں کشمیر میں حتمی انتخابی فہرست کے مطابق خطے میں کل ووٹروں کی تعداد 85لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ گزشتہ سال ایک خصوصی سمری نظرثانی کی مدت میں 11 لاکھ سے زیادہ نام شامل کئے گئے جن میں غیر ریاستی ووٹران بھی شامل ہیں ۔ادھر ذرائع نے بتایا ہے کہ حد بندی کمیشن کا عمل مکمل ہونے اور ووٹران فہرستوں میں ترمیمی کام انجام تک پہنچانے کے بعد یوٹی اب اسمبلی انتخابات کیلئے تیار ہے تاہم مرکزمیں پارلیمانی مدت کار اگلے برس مکمل ہونے جارہی ہے اور پارلیمانی انتخابات کے بعد ہی جموں کشمیر میں بھی اسمبلی انتخابات منعقد کرائے جانے کا امکان ہے ۔

 

سی این آئی کے مطابق جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) پی کے پولے نے یوٹی کے لیے حتمی انتخابی فہرستیں شائع کیں جو تقریباً دو ماہ تک جاری رہنے والی خصوصی سمری نظرثانی کی مشق کا اختتام کرتی ہے جبکہ سی ای او آفس نے ابھی تک سرکاری طور پر اعداد و شمار جاری نہیں کیے ہیں، جموں و کشمیر میں ووٹرز کی تعداد 85 لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی ای او آفس پیر کو اعداد و شمار جاری کر سکتا ہے کیونکہ پی کے پولے سرکاری مصروفیت پر اسٹیشن سے باہر ہے۔تاہم خصوصی سمری نظرثانی کے سرکاری شیڈول کے مطابق، جموں و کشمیر کے تمام 20 ڈپٹی کمشنروں نے آج حتمی انتخابی فہرستیں شائع کر دی ہیں۔

 

امسال 28 مارچ کو الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے جموں و کشمیر کے لیے خصوصی سمری پر نظرثانی کے حکم سے پہلے، یونین ٹیریٹری کے ووٹروں کی تعداد 83.59 لاکھ تھی۔ یہ اعدادوشمار گزشتہ سال کی خصوصی سمری ریویڑن پر مبنی تھے جو 26 نومبر 2022 کو جاری کیے گئے تھے۔حکام کے مطابق جموں و کشمیر کے ووٹروں کی تعداد 8.5 ملین کے قریب نہیں تھی۔تاہم سی ای او آفس کی طرف سے پیر کو درست اعداد و شمار جاری کیے جانے کی امید ہے۔”تمام 20 ڈپٹی کمشنرز نے خصوصی سمری ریویڑن پر مبنی اپنا ڈیٹا سی ای او آفس میں جمع کرایا ہے،” حکام نے بتایا۔الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اس سال 28 مارچ کو جموں و کشمیر کے لیے انتخابی فہرستوں کی خصوصی سمری نظرثانی کا حکم دیا تھا اور حتمی فہرستیں 10 مئی کو شائع کی جانی تھیں۔جموں و کشمیر میں اس وقت 83,59,771 ووٹر ہیں۔

 

ان میں سے 42,91,687 مرد، 40,67,900 خواتین اور 184 تیسری صنف کے ہیں۔ گزشتہ سال نومبر میں مکمل ہونے والی خصوصی سمری ریویژن کے دوران انتخابی آبادی کا تناسب 0.52 سے بڑھ کر 0.58 ہو گیا ہے۔ حتمی انتخابی فہرستوں کا صنفی تناسب 921 سے بڑھ کر 948 ہو گیا ہے۔جموں و کشمیر کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ گزشتہ سال ایک خصوصی سمری نظرثانی کی مدت میں 11 لاکھ سے زیادہ نام شامل کیے گئے تھے۔ ناموں میں مختلف اکاؤنٹس پر تصحیح، حذف وغیرہ شامل تھے۔