جموں و کشمیر کی سیکورٹی صورتحال پر اعلیٰ سطحی مشاورت ہوم سکریٹری اجے کمار بھلا نے ماہانہ میٹنگ میں جائزہ لیا

نیوز ڈیسک

نئی دہلی// مرکزی داخلہ سکریٹری اجے بھلا نے منگل کو جموں اور کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں وزارت داخلہ کے دیگر سینئر افسران، سراغ رساں ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران،نیم فوجی دستوں، جموں و کشمیر انتظامیہ اور پولیس نے شرکت کی۔ایک عہدیدار نے بتایا کہ میٹنگ میں جموں و کشمیر میں سیکورٹی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

 

حکام نے بتایا کہ یہ ایک معمول کی ماہانہ جائزہ میٹنگ ہے اور جموں و کشمیر انتظامیہ کے کچھ نمائندوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اس میں شرکت کی۔ ایک ملی ٹینٹ گروپ نے 56 کشمیری پنڈت ملازمین کی فہرست شائع کی ہے جنہیں وزیر اعظم کے بحالی پیکج (PMRP) کے تحت بھرتی کیا گیا تھا، اور ان پر بڑھتے ہوئے حملوں کا انتباہ دیا گیا تھا۔ملی ٹینٹوں کے ذریعہ ٹارگٹ کلنگ کے بعد، وادی میں پی ایم آر پی کے تحت کام کرنے والے کئی کشمیری پنڈت جموں منتقل ہو گئے ہیں اور وہ 200 دنوں سے زیادہ عرصے سے احتجاج کر رہے ہیں اور ان کے بقیہ کو منتقل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔حکام نے بتایا کہ حالیہ مہینوں میں جموں و کشمیر میں تشدد کے چھٹپٹ واقعات ہوئے ہیں جن میں معصوم شہریوں، سیکورٹی اہلکاروں پر حملے اور سرحد پار سے دراندازی کی کوششیں شامل ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ اس اعلیٰ سطحی سیکورٹی جائزہ میٹنگ کے دوران ترقیاتی پروجیکٹوں کے بارے میں چیف سیکریٹری نے مرکزی داخلہ سیکریٹری کو جانکاری فراہم کی نیز بین الاقوامی سرحد پر جموں علاقے میں ڈرون کی سرگرمیوں کے بارے میں بھی معلومات فراہم کی گئیں۔میٹنگ کے دوران ملی ٹینٹوں کی ٹارگٹ کلنک اور ملی ٹینٹوں کی تعداد اور انکے خلاف آپریشوں کے علاوہ سرحد پار دراندازی پر تبادلہ خیال کیا گیا اور سیکورٹی ایجنسیوں کے مابین تال میل پر بھی زور دیا گیا۔یاد رہے کہ حکومت نے پارلیمنٹ کو مطلع کیا تھا کہ جموں و کشمیر میں 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے جولائی 2022 تک 5 کشمیری پنڈتوں اور 16 دیگر ہندوؤں اور سکھوں سمیت 118 شہری مارے گئے۔