رام بن //موجودہ جموں۔سرینگر قومی شاہراہ کو چار گلیار بنانے کے لئے اس پہاڑی ضلع میں زمین کی حصولیابی بعض اہلکاروں کے لئے کافی فائدہ مند ثابت ہو رہا ہے۔ زمین حصولیابی کے عمل سے منسلک بعض اہلکاروں نے مبینہ طور سے سرکاری خزانہ سے غیر موجود میوہ دار درختوں کے نام پر کروڑوں روپے کی رقم نکالی ہے۔اتنا ہی نہیں ان اہلکاروں نے شاہراہ پر کام کے دوران ڈھانچوں کے نُقصان کے معاوضہ کے طور پر لاکھوں روپے سرکاری خزانہ سے نکالے ہیں۔مقامی لوگوں نے مبینہ الزام لگایا ہے کہ پٹواری اور مقامی گرداور نے کافی رقوم کے عوض ریوینیو ریکارڈ میں قلم زنی کی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ یہ عمل ہنوز جاری ہے۔زمین حصولیابی کئی مفاد خصوصی کے لئے فائدہ کا سودا بن رہا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ سوانی چندر کوٹ رام بن پٹوار حلقہ کے گرداور اور پٹواری کی تعیناتی کے لئے بولیاں لگتی ہیںکیونکہ ان تعیناتیوں کو اعلی تعیناتیاں تصور کیا جا تا ہے۔ کئی غیر سرکاری انجمنوں کے ممبران نے وزراء کے انتظامیہ کو شفاف اور جواب دہ بنانے کے جھوٹے دعوے کرنے پر حیرانگی کا اظہار کیا ہے۔اُنہوںنے شکایت کی ہے کہ زمینی سطح پر حالات اسکے برعکس ہیں۔یہ بھی مبینہ الزام لگایا جاتاہے کہ مختلف محکوں جیسے کہ باغبانی ،زراعت، پی ڈبلیو ڈی محکمہ اور محکمہ مال کے اہلکار وں نے دھوکہ دہی سے بعض زمین مالکان کے ساتھ ساز و باز کرکے سرکاری خزانہ سے بھاری رقومات نکال کر کافی دولت جمع کی ہے۔