جمولہ ندی پر پل کی تعمیر 5برسوں سے مکمل ہی نہ ہو سکی | 4پنچایتوں کی عوام وواسکولی بچے پریشانی میں مبتلا ،لوگوں کا محکمہ کیخلاف احتجاج

محمد بشارت

کوٹرنکہ //راجوری کے بلاک ڈھانگری کی پنچایت حلقہ لدوٹ کی عوام اور اسکولی طلباء جمولہ ندی پر پل کی تعمیر مکمل نہ ہونیکی وجہ سے شدید پریشان ہیں جبکہ انہوں نے متعلقہ محکمہ پی ڈبلیو ڈی اور مقامی انتظامیہ کیخلاف احتجاج کرتے ہو ئے کہاکہ جمولہ ندی پر پل کی تعمیر2018 میں شروع کی تھی تاہم وہ ابھی تک مکمل نہیں کیا گیا ہے جبکہ یہ پل چار پنچایتوں کی آبادی کوآپس میں جوڑتا ہے اور راجوری، ڈھانگری میں آمدورفت کرنے کے لئے یہ واحد پل ہے جہاں سے عوام اپنی ضروریات اور اسکولی طلباء و طالبات اپنے علم کی خاطر یہاں سے گزرتے ہیں لیکن اس ندی پر پل نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

 

مظاہرین میں شامل ڈاکٹر جاوید اقبال نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ پچاس اداروں میں پڑھنے والے سینکڑوں طلباء و طالبات سرکاری و نجی تعلیمی اداروں سمیت ڈگری کالج میڈکل کالج وغیرہ میں اسی ندی سے اپنی جانوں کو ہتھیلی پررکھ کر گزرتے ہیں اور گزشتہ سال 12 ویں کلاس کا ایک طالب علم اسی ندی سے گزرتے ہوئے پانی کی تیز بہاؤ میں بہہ کر جاں بحق ہوگیا تھا جبکہ ایک مال میویشی کے ساتھ بچہ بھی زندگی کی جنگ ہار گیا تھا صرف انسانوں کی زندگی کا مسئلہ نہیں یہاں درجنوں کی تعداد میں جانوروں نے بھی اپنی جانیں گوائیں ہیں۔

 

انہوں نے بتایا کہ چار پنچایتوں کی عوام کی اسی مقام سے آمدورفت ہوتی ہے لیکن محکمہ پی ڈبلیو ڈی کی لاپرواہی کی وجہ سے عام لوگوں کی زندگی ہر گزرتے روز کیساتھ مشکل ہوتی جارہی ہے ۔مظاہرین نے کہا کہ اگر متعلقہ محکمہ کے پاس فنڈز نہیں ہیں تو وہ اس سلسلہ میں ذاتی طورپر چندہ جمع کر کے دینے کیلئے تیار ہیں لیکن محکمے کو چاہئے کہ وہ سنجیدگی کیساتھ اس تعمیر اتی عمل کو مکمل کرئے ۔

 

انہوں نے کہا کہ اب موسم برسات شروع ہے اور اس ندی میں پانی کا بہاؤ تیز ہوچکا ہے جو کہ تین ماہ تک جاری رہے گا اور تین چارہ ماہ تک بچوں کی تعلیم متاثر رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ طلباء کے علاوہ سینکڑوں افراد کی آمدورفت رہتی ہے جبکہ مال میویشوں کو لوگ ڈھوکوں میں لے جاتے ہیں۔ اسی ضمن میں جب متعلقہ محکمہ کے ایگز یکٹو انجینئر سے بات کی گئی تو انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ جلد ہی کام مکمل کیا جائے گا ۔