تینوں مسلح افواج خطرات سے نمٹنے کیلئے تیار رہیں | سرحدوں پرکوئی تبدیلی نہیں آئی فوج عالمی جغرافیائی سیاست کیساتھ رفتار برقرار رکھے: وزیر اعظم مودی

نیوز ڈیسک
بھوپال //وزیر اعظم نریندر مودی نے فوج، بحریہ اور فضائیہ سے نئے اور ابھرتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی اپیل کی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مسلح افواج کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنے جا رہے ہیں۔ بھوپال میں کمبائنڈ کمانڈرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہارڈ ویئر کی مقامییت کو فروغ دینے کیلئے ’’آتمنیر بھر بھارت یا میک ان انڈیا‘‘کے تصور پر زور دینا لازمی ہے انہوں نے فوجی کمانڈروں کی توجہ دنیا میں تیزی سے بدلتی ہوئی جغرافیائی سیاست پر مبذول کرائی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مسلح افواج پر زور دیں گے کہ وہ آنے والے فوجی تھیٹر کمانڈز کی روشنی میں آپریشنل ہم آہنگی حاصل کریں، لیکن وہ فورسز کو تیار رہنے کے لیے کہیں گے کیونکہ ہندوستانی زمینی سرحدوں یا ہندبحرالکاہل میں کوئی مثبت تبدیلی نہیں آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زمینی اور سمندری سرحدوں پر فوجی توسیع کرنے کے باوجود بھی چین کے ساتھ ہندوستان کیلئے قومی سلامتی بدستور سنگین ہے اور پاکستان جموں و کشمیر اور پنجاب میں اندرونی طور پر تشدد بھڑکانے میں مصرو ف ہے ۔ اس سے قبل وزیر اعظم کو چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے کانفرنس کے دوران ہونے والی مختلف بات چیت کے بارے میں بریفنگ دی۔ نریندر مودی نے قوم کی تعمیر میں مسلح افواج کے کردار اور دوست ممالک کو انسانی امداد اور قدرتی آفات سے متعلق امداد (HADR) فراہم کرنے کے لیے ان کی تعریف کی۔وزیر اعظم نے تینوں سروسز پر زور دیا کہ وہ ان نئے اور ابھرتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مسلح افواج کو ضروری ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کے لیے تمام اقدامات کیے جا رہے ہیں۔سیشن کے آخری دن کے دوران، مختلف موضوعات بشمول ڈیجیٹائزیشن کے پہلو؛ سائبر سیکورٹی؛ سوشل میڈیا کے چیلنجز؛ آتمنیربھارت؛ اگنیور کے جذب اور جوڑ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ماضی کی ایک اہم پیش رفت میں، اس سال کانفرنس کا دائرہ وسیع کیا گیا تھا، جس میں چند کثیر الجہتی اور انٹرایکٹو سیشن منعقد کیے گئے تھے جن میں ہندوستانی فوج، ہندوستانی بحریہ اور ہندوستانی فضائیہ کے ہر کمانڈ کے سپاہیوں کی شرکت شامل تھی۔ملک کی اعلیٰ ترین سطح کی مشترکہ فوجی قیادت کی یہ تین روزہ کانفرنس 30 مارچ 2023 کو شروع ہوئی تھی جس کا موضوع تھا ’تیار، دوبارہ پیدا ہونے والا، متعلقہ‘۔ کانفرنس کے دوران قومی سلامتی اور مستقبل کے لیے مشترکہ فوجی وڑن کو تیار کرنے سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔کانفرنس نے کمانڈروں کو مسلح افواج کی جدید کاری اور جاری اور اختتام پذیر فوجی آپریشنز کا جائزہ لینے کا موقع بھی فراہم کیا، جبکہ ملک کی دفاعی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔