تھروباساں پسی متاثرین بے یارو مدد گار،گول کی عوام کا جذبہ ایثار،امدادی سامان کی کھیپ پہنچائی کسمپرسی کی حالت میں لوگ سڑک پر زندگی گزارنے پر مجبور، انتظامیہ سے متبادل انتظام کا مطالبہ

زاہد بشیر
ریاسی// شدید بارشوں کی وجہ سے گزشتہ ماہ 31 جولائی کی رات کو ضلع ریاسی کا ایک دور دراز گائوں باساں دھنس جانے کی وجہ سے چالیس کنبے بے گھر ہو گئے ہیں ۔ یہ علاقہ تحصیل صدر مقام تھرو دھر ماڑی سے قریب پندرہ کلو میٹر دوری پر واقع ہے ۔ علاقہ مکمل طور پر دھنس چکا ہے۔ بیس کے قریب رہائشی مکانات مکمل طو رپر زمین بوس ہو چکے ہیں اور یہاں سے لوگوں کو نکالنے کے لئے مقامی لوگوں نے کافی مدد کی اور انہیں بدھن دھر ماڑی سڑک پر پہنچایا جہاں آج بھی یہ لوگ ٹینٹوں میں بے یارو مدد گار کھلے آسمان تلے اہل و عیال کے ساتھ دن گزارنے پر مجبور ہیں ۔ اگر چہ ضلع ترقیاتی کمشنر ریاسی ، ایس ڈی ایم دھر ماڑی نے علاقہ کا دورہ کیا اور یہاں پر حالات کا جائزہ لیا لیکن ابھی تک انہیں کوئی بہتر سہولیت فراہم نہیں کی گئی ہے ۔مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ گول کی عوام نے بھی گزشتہ روز یہاں پر امدادی سامان پہنچایا جن میں کھانے پینے کی اشیاء ، ملبوسات ونقد شامل ہے اور دیگر علاقوں سے بھی اس طرح کی امدادی کاروائیاں جاری ہیں ۔ اس سارے منظر کو دیکھنے کے لئے نمائندہ کشمیر عظمیٰ نے خود علاقہ کا دورہ کیا جہاں لوگوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک ہفتہ سے زیادہ وقت گزر گیا ہے لیکن سرکار کی جانب سے اُنہیں پانچ ہزار نقد کے علاوہ کوئی دوسری امدد نہیں دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پر رہنے کے لئے ٹینٹ فوج نے دئے ہیں لیکن عیال والوں کا اس سے گزارا نہیں ہو تا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سڑک کے کنارے پر ہم نے ٹینٹ لگائے ہیں اور مقامی لوگوں کی جانب سے یہاں پر لنگر کا انتظام کیاگیا ہے لیکن بیت الخلاء اور پانی کی بھی شدید قلت ہے، ماں بہنیں اور بچے کھلے آسمان تلے راتیں گزارنے پر مجبور ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس قدرتی آفت نے ان کا سب کچھ تباہ کر دیا ہے ۔ رہائشی مکانات زمین بوس ہو گئے ہیں مشکل سے گھروں سے کچھ ضروری سامان نکالا گیا لیکن باقی تمام مال و اسباب معہ فصل و پھل باغات ، زرعی اراضی تمام تہس نہس ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ ضلع ترقیاتی کمشنر ریاسی نے خود جائے وقوع کا بھی دورہ کیا اور خود یہاں کی صورتحال کو دیکھا اور یقین دلایا کہ دو تین دن میں رہائش کا کوئی نہ کوئی بندو بست کیا جائے گا ۔وہیں اس دوران باقی جگہوں کے علاوہ گول کی عوام نے بھی انسانیت کا ثبوت دیتے ہوئے گزشتہ روز متاثرین کی ڈھارس بندھائی اور ضروری اشیاء کے علاوہ ملبوسات اور کچھ نقدی متاثرین کو دیا ۔ جہاں پر انہوں نے متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے سرکار سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد باساں متاثرین کے لئے دوسری جگہ رہائش کا انتظام کیا جائے تا کہ یہ آسانی سے زندگی بسر کر سکیں ۔ گول سے جن لوگوں نے امدادی سامان پہنچایا، ایک قافلے کی صورت میں وہاں گئے ان میں رحمت اللہ زاہد ، ریٹائرڈ ماسٹر محمد یعقوب بیگ ، شہباز مرزا، سعید ڈار ، محبوب المختیار بٹ ، ضیاء الرحمان زوہد ، جان محمد بٹ ، جمیل احمد ڈار ، ارجمند محمود گنائی ، طارق احمد بٹ ، حافظ عبدالطیف ، جاوید احمدلوہار کے علاوہ دوسرے لوگ بھی شامل تھے جنہوں نے گول سے تھرو باساں قریباً چالیس کلو میٹر دور کھٹن راستے کا سفر کرتے ہوئے متاثرین کے ساتھ ڈھارس بندھائی اور اللہ تعالیٰ سے بھی دعا کی کہ متاثرین کے حق میں کوئی بہتر فیصلے کرے ، متاثرین کو صبر کرنے کی بھی تلقین کی ۔