تعطل کے بعد تھنہ منڈی بائی پاس سڑک کا کام دوبارہ شروع

عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی // کافی عرصہ تعطل کا شکار رہنے کے بعد گزشتہ دنوں تھنہ منڈی بائی پاس کم و بیش تین کلومیٹر روڈ پر تعمیر کاکام شروع ہؤا تھا تاہم کچھ دنوں کے لئے اس کام کو روک دیا گیاتاہم تحصیلدار تھنہ منڈی ساحل علی شاہ اور دیگر عملہ کی موجودگی میں اس کام کو دوبارہ شروع کیا گیا۔ اس سلسلے میں سڑک کی زد میں آنے والے لوگوں نے سڑک کی توسیع کے سلسلے میں اپنے خدشات اور مطالبات کو کو سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ تھنہ منڈی بائی پاس بننے سے ان کے متعدد مکانات مسمار ہوں گے جس کی وجہ سے انھیں لاکھوں کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔ مکینوں کا کہنا تھا کہ سڑک کی تعمیر کے لئے دوسرے راستے اور طریقے موجود تھے لیکن نہ جانے کیوں جان بوجھ کر انھیں گھر سے بے گھر کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ دھرم راج کنسٹریکشن کمپنی کی جانب سے تھنہ منڈی تا بفلیاز مغل روڈ کی توسیع کا کام جاری ہے۔ جیسا کہ پہلے بتایا جا چکا ہے کہ اس سلسلے میں قبل از وقت لوگوں کو انتظامیہ کی جانب سے نوٹس جاری کیا گیا کہ وہ جلد از جلد سڑک کی زد میں آنے والے مکانات کو خالی کردیں تاہم اتنا وقت گزر جانے کے باوجود مکینوں نے اس جانب کوئی خاص توجہ نہ دی۔ اس سلسلے میں تحصیلدار تھنہ منڈی سید ساحل علی شاہ نے تمام لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ سڑک کی زد میں آنے والے مکانات اور دکانوں کو فی الفور خالی کردیں تاکہ انہیں مسمار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ روڈ کا باضابطہ ایک نقشہ مرتب ہو چکا ہے لہٰذا اسی نقشے پر اس روڈ کی تعمیر ہوگی۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں لوگوں کے جائز مطالبات سننے کے لئے وہ ہر وقت دستیاب ہیں۔ انھوں نے کہا کہ تھنہ منڈی میں بائی پاس روڈ کی تعمیر کے سلسلے میں چند جگہوں پر رکاوٹیں آرہی ہیں تاہم بہت جلد ان رکاوٹوں اور لوگوں کے خدشات کو دور کر دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ہم اپنے لوگوں کے لئے ہمہ وقت دستیاب ہیں تاکہ متاثرین کو معقول معاوضہ حاصل کرنے میں کسی بھی طرح کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ تحصیل انتظامیہ نے لوگوں سے کہا کہ وہ اس سلسلے میں کسی بھی وقت ان سے بات کر سکتے ہیں تاکہ ان کے جائز مطالبات کا ازالہ ممکن ہو سکے۔ ساحل علی شاہ نے کہا کہ اس سلسلے میں تحصیل انتظامیہ سے لے کر اعلیٰ حکام تک انتظامیہ لوگوں کے جائز مطالبات کو پورا کرنے میں سنجیدگی سے کام لے رہی ہے۔