سرینگر//کشمیریوں کو جموں اور بیرون ریاست نشانہ بنانے کے خلاف ملازمین،تاجروں ،صنعت کاروں اور ٹرانسپورٹروں نے16 فروری کووادی گیر ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے لالچوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج کے بیچ لالچوک میں تاجروں نے دن کے3بجے کے بعد شٹر ڈائون علامتی ہڑتال بھی کی۔احتجاجی تاجروں نے متنبہ کرتے ہوئے2دنوں کا الٹی میٹم دیا کہ اگر کشمیری اور جموی مسلمانوں پر عتاب ،اور جلائو و گھیرائو کا سلسلہ بند نہیں کیا گیا تو وہ جموں کے تاجروں کے ساتھ تجارتی روابط منقطع کریں گے۔سنیچر کو ملازمین،صنعت کا ر و ں ، تا جر و ں ، ٹرانسپورٹروں،وکلاء اور سیول سوسائٹی ممبران نے احتجاجی جلوس برآمد کئے،جس کے دوران فوری طور پر جموں میں وادی سے تعلق رکھنے والے شہریوں کے علاوہ بھارت کے دیگر شہروں اور ریاستوں میں موجود تاجروں اور طلاب کو تنگ و طلب کر کے نشانہ بنانے کی کارروائی کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریزکے علاوہ کشمیر اکنامک الائنس اور کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے تینوں دھڑوں سمیت کشمیر پسنجر ویلفیئر ٹرانسپورٹ ایسو سی ایشن اور جوائنٹ ٹرانسپورٹ و ٹریڈرس کارڈی نیشن کمیٹی نے ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے تاجروں اور ملازمین کے علاوہ دیگر لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اتوار کو مکمل پہیہ جام اور شٹر ڈائون ہڑتال کریں۔ تاجروں اور ملازمین کے علاوہ صنعت کاروں اور وکلاء نے سنیچر کو احتجاج بھی کیا۔شہر کے گھنٹہ گھر سے سنیچر کو 3بجے کے قریب تاجروں نے احتجاجی جلوس برآمد کیا۔احتجاجی مظاہرے میں شامل لوگوں نے ریگل چوک تک مارچ کیااور کشمیری مسلمانوں پر عتاب کے خلاف بھی نعرہ بازی کر رہے تھے۔معلوم ہوا ہے کہ مائسمہ میں سنگبازی کے واقعات رونما ہوئے،تاہم بہت جلد حالات معمول پر آگئے۔اس سے قبل شہر کی پریس کالونی میں تاجروں،صنعت کاروں اور ملازمین نے مشترکہ طور پر احتجاج کرتے ہوئے جموں میں کشمیری شہریوں کے علاوہ دیگر ریاستوں میںکشمیری طلاب،تاجروں اور دیگر لوگوں کو تحفظ فرہم کرنے اور انہیں نشانہ بنانے کا سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ کیا۔قبل از دوپہر کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹرئز، ایجیک اور کشمیر ٹریڈرس فیڈریشن کے مختلف دھڑے جمع ہوئے اور جموں میں پیش آمدہ واقعات کے خلاف نعرہ بازی کی۔ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹرئز کے صدر شیخ عاشق نے بتایا کہ وہ جموں چمبرکے رابطے میں ہیں،جبکہ اس بات کا اعلان کیا کہ اگر2دنوں میں صورتحال بہتر نہیں ہوئی تو کشمیر چیمبر اور دیگر تجارتی انجمنیں جموں کے تاجروں کے ساتھ تجارتی روابط منقطع کریں گے۔
اننت ناگ میں پتھرائو و شلنگ
ہندو شر پسند بلوائیوں کی طرف سے جموں میں مسلمانوں کے املاک کو پھونک ڈالنے کیخلاف اننت ناگ میں تمام کاروباری ادارے اچانک بند کئے گئے اور لوگ جموں میں کشمیریوں پر حملوں کیخلاف مظاہرے کرنے لگے۔ہڑتال کے ساتھ ہی نوجوانوں کی ٹولیوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرے کئے جس دوران وہاں پہلے سے ہی تعینات فورسز اہلکاروں نے ان کا تعاقب کیا ۔ احتجاجی مظاہروں کے ساتھ ہی قصبے میں تمام تجارتی و کاروباری سرگرمیاں بند ہوئیں جبکہ سڑکوں سے ٹریفک کی نقل وحمل بند ہوئی ۔ نوجوانوں نے فورسز پر سنگباری کی جس کے جواب میں ٹیر گیس شلنگ اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا گیا ۔