عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
نئی دہلی// بینک ملازمین طویل عرصے سے ہفتے میں پانچ دن کام کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اگر حکومت گرین سگنل دیتی ہے تو اس سال کے آخر تک ان کا مطالبہ پورا ہو سکتا ہے۔ اس معاملے پر انڈین بینکس ایسوسی ایشن (آئی بی اے) اور ملازمین یونینوں کے درمیان اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ اب صرف حکومت کی منظوری کا انتظار ہے جو دسمبر 2024 تک موصول ہونے کی امید ہے۔ اگر یہ منظوری مل جاتی ہے تو بینک ملازمین ہفتے میں صرف پانچ دن کام کریں گے اور ہفتہ اور اتوار کو چھٹیاں ہوں گی۔اس فیصلے کے حوالے سے آئی بی اے اور بینک یونینوں کے درمیان پہلے ہی ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہو چکے ہیں۔ دسمبر 2023 میں دستخط کیے گئے اس معاہدے میں سرکاری اور نجی دونوں بینک شامل تھے۔ اس کے بعد 8 مارچ 2024 کو آئی بی اے اور آل انڈیا بینک آفیسرز کنفیڈریشن کے درمیان ایک مشترکہ نوٹ پر بھی دستخط کیے گئے، جس میں 5 دن کے کام اور ہفتے کے آخر میں چھٹی کا خاکہ پیش کیا گیا۔ تاہم یہ تبدیلی حکومت کی منظوری پر منحصر ہے۔یہ تجویز ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے ساتھ بھی بحث کے لیے جائے گی، کیونکہ آر بی آئی بینکنگ کے اوقات اور بینکوں کے اندرونی کام کاج کو منظم کرتا ہے۔ حکومت نے اس تجویز کی منظوری کے لیے کوئی وقت کی حد مقرر نہیں کی ہے، لیکن امید ہے کہ اس کا نوٹیفکیشن سال کے آخر تک آ سکتا ہے۔رپورٹس کے مطابق اگر حکومت 5 دن کام کرنے کی منظوری دیتی ہے تو بینکوں کے یومیہ اوقات کار میں 40 منٹ کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بینک کی شاخیں صبح پونے10بجے سے شام ساڑھے5 بجے تک کھلی رہیں گی۔ فی الحال بینک صرف دوسرے اور چوتھے ہفتہ کو بند ہوتے ہیں۔کچھ بینک ملازمین کا خیال ہے کہ انہیں حکومت کی جانب سے 2024 کے آخر یا 2025 کے آغاز تک اس تجویز پر اطلاع ملنے کی امید ہے۔ حکومت کی جانب سے منظوری ملنے کے بعد نیگوشی ایبل انسٹرومنٹ ایکٹ کے تحت ہفتہ کو تعطیل تصور کیا جائے گا۔ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ ہر ہفتے ہفتہ اور اتوار دونوں دن بینک بند رہیں گے۔بینک یونین 2015 سے ہر ہفتہ اور اتوار کو چھٹی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ 2015 میں، 10ویں دو طرفہ معاہدے کے تحت، آر بی آئی اور حکومت نے آئی بی اے کے ساتھ دوسرے اور چوتھے ہفتہ کو تعطیلات کے طور پر تسلیم کیا۔ اب اگر یہ تجویز منظور ہو جاتی ہے تو بینک ملازمین ہفتے میں صرف 5 دن کام کریں گے اور ویک اینڈ پر آرام کر سکیں گے۔