’’بھارت میں صحت اور سائنس میں تبدیلی کی قیادت کرنے والی خواتین‘‘ ڈاکٹر بھارتی پروین پواراور ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی کانفرنس کی صدارت

نئی دہلی// پی آئی بی/ ’’خواتین نے زمانہ قدیم سے ہی ایک اہم رول ادا کیا ہے، چاہے وہ جنگ آزادی ہو یا موجودہ دور کے مختلف شعبے۔ صنفی مساوات کے بیج ہمارے ملک میں مختلف مراحل میں بوئے گئے ہیں۔ اس سے ہمارے معاشرے کو مجموعی طور پر فائدہ ہوگا۔ اس کے نتیجے میں، خواتین کو بااختیار بنانا، ہندوستان کی ایک منصفانہ، شمولیت والی اور متنوع ترقی کا باعث بنے گا‘‘۔ یہ بات کل یہاں صحت اور خاندانی بہبود کی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے ’’ بھارت میں صحت اور سائنس میں تبدیلی کی قیادت کرنے والی خواتین‘‘ کانفرنس کی سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر مملکت (آزادنہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے ساتھ صدارت کرتے ہوئے کہی۔ محترمہ میلنڈا فرنچ گیٹس اس تقریب میں معزز مہمان تھیں۔ڈاکٹر پوار نے کہا کہ ’’ہمیں آنندی بائی جوشی، کادمبنی گانگولی، کلپنا چاولہ وغیرہ جیسی ہندوستانی خاتون شخصیات سے تحریک حاصل کرنی چاہیے، جنہوں نے تمام تر مشکلات کے باوجود اپنے شعبوں میں شاندار کارنامے سرانجام دیے۔ ہمیں ان سے تحریک حاصل کرکے کئی طریقوں سے مزید کام کرنے کی کوشش کرنی چاہیے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر صحت کے شعبے میں ہماری ترقی میں خواتین کے اہم رول کی اہمیت کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ 10 لاکھ آشا (ایکریڈیٹیڈ سوشل ہیلتھ ایکٹی وسٹ) ورکرز ، جو کووڈ 19 کے اہم دور میں خصوصی طور پر ہمارے دفاع کی صف اول میں رہیں۔ انہیں 75 ویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے پس منظر میں گلوبل ہیلتھ لیڈرز ایوارڈ 2022 سینوازا گیا۔ سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ’’خواتین کو معاشرے میں ان کا مناسب مقام حاصل ہورہا ہے اور ہمیں صنفی تعصبات کے ماضی کے ہینگ اوور کو ختم کرنا ہوگا۔ آزادی کا امرت مہوتسو کے جذبے سرکاری اسکیموں کو فلاحی نقطہ نظر سے نہیں بلکہ ایک پلیٹ فارم کے طور پر بھی دیکھا جانا چاہیے جو ان کے عزم کو مضبوط کر سکے۔ خواتین ہمارے ملک کے انسانی وسائل کا ایک اہم حصہ بنی ہوئی ہیں اور اگر ان کی خدمات کا موثر طریقے سے استعمال کیا جائے تو وہ ہمارے ملک کی ترقی میں ایک بڑا رول ادا کر سکتی ہیں۔