ایم ایم پرویز
رام بن//وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت (ایم او ایس) اور ادھم پور-کٹھوا-ڈوڈہ کے لئے بی جے پی امیدوار، لوک سبھا سیٹ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے رام بن میں اپنی انتخابی مہم شروع کی جہاں چندر کوٹ میں ان کے پرجوش استقبال کے بعد انہیں ریلی کے مقام پر لے جایا گیا۔ ڈاک بنگلہ رام بن میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور ڈوگرہ روایت کے مطابق سر پر پگڑی باندھ کر ان کا استقبال کیا گیا۔آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی حمایت حاصل کرنے کے لئے یہاں ایک بڑے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے این ڈی اے حکومت کے ذریعہ نافذ کی گئی مختلف سماجی بہبود کی اسکیموں اور حال ہی میں رام بن ضلع میں کئے گئے بڑے ترقیاتی کاموں خاص طور پر کھاری اور سنبر کے راستے سنگلدان تک ریلوے سروس کی توسیع اور ضلع رام بن میں مختلف سڑکوں کی سرنگوں، پلوں اور فلائی اووروں کی تعمیر کا مختصر احوال دیا۔انہوں نے کہا کہ رام بن، جو کہ پہلے طویل ٹریفک جام اور بار بار لینڈ سلائیڈنگ کے لئے جانا جاتا تھا، گزشتہ 10 سالوں میں ہائی وے کی شکل اختیار کر چکا ہے، دو نئے اہم پل، ایک اہم بائی پاس فلائی اوور، متعدد سرنگیں، تین کالج، سنگلدان تک ریلوے لائن کیساتھ ساتھ دیگر تعمیر اتی پروجیکٹ بنائے گئے ہیں جبکہ کئی ایک پروجیکٹوں پر کام جاری ہے ۔انہوں نے کہاکہ مشکلات حالات میں یہ تبھی ہی ممکن ہوا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دور میں وسائل کی منصفانہ تقسیم ہوئی ہے اور اب تک مسترد شدہ علاقوں کو ووٹ بینک، ذات پات یا عقیدے کا خیال کئے بغیر ان کا حق مل رہا ہے ۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ میترا پل رام بن کے لوگوں کا دیرینہ مطالبہ تھا لیکن اس پر سابقہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس حکومتوں نے غور نہیں کیا تھا۔ یہ صرف مودی حکومت کے تحت لیا گیا تھا اور اب عوام کے لئے وقف ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ رام بن سے آگے سری نگر کی طرف قومی شاہراہ پر کام بھی تیز رفتاری کے ساتھ جاری ہے اور راستے میں کئی سرنگیں ہیں جس سے سفر کا وقت کم ہو جائے ۔موصوف نے کہا کہ جموں سے سری نگر تک کے سفر کا وقت کم ہو کر صرف 4 گھنٹے رہ جائے گا۔انہوں نے پچھلی ریاستی اور مرکزی حکومتوں کو خاندانی قوانین اور فرقہ وارانہ تقسیم کا ذمہ دار ٹھہرایا۔بھاجپا سنیئر لیڈر نے رام بن کے لوگوں سے بی جے پی کے حق میں ریکارڈ تعداد میں ووٹ ڈالنے کی کلیئرنس دی تاکہ نریندر مودی کی تیسری مدت وزیر اعظم کے طور پر دیکھی جا سکے اور ملک کی تیز رفتار ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔آخر میںموصوف نے رام بن میں بی جے پی کے دفتر بھی گئے جہاں انہوں نے 19 اپریل کو ہونے والی پولنگ کے لئے حکمت عملی تیار کرنے کے لیے پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ کی۔