بڈگام میں ہٹ اینڈ رن کیس حل | پولیس کے ہاتھوں باپ بیٹے سمیت 3 گرفتار، گاڑی ضبط

ارشاد احمد
بڈگام//جموں و کشمیر پولیس نے اتوار کو بڈگام ضلع میںسکوٹی سوار کی ہلاکت کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کرکے ہٹ اینڈ رن کیس کو حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔پولیس نے بتایا کہ یکم دسمبر کو پولیس اسٹیشن چاڈورہ کو اطلاع ملی کہ ہرد پورہ چاڈورہ میں چرار شریف سے چاڈورہ کی طرف آنے والی ایک گاڑی ٹپر زیر نمبرJK04A/6869 نے مخالف سمت سے آنے والی اسکوٹی کو ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں اس پر سوار دو افراد زخمی ہوگئے۔پولیس نے بتایا کہ دونوں زخمیوں کی شناخت عبید شفیع ساکن نمبلہ بل پانپور اور حزیب احمد یتو ولد طارق احمد ساکن ناگم چاڈورہ کے طور پر کی گئی تھی، جنہیں علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں عبید شفیع 2 دسمبر کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔پولیس اسٹیشن چاڈورہ میں قانون کی متعلقہ دفعات زیر نمبر 195/2022 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور تحقیقات شروع کی گئی اور حادثے کا شکار ہونے والی دونوں گاڑیوں کو ضبط کرلیا گیا۔تفتیش کے دوران، ایک شخص جس کی شناخت فیروز احمد شیخ ساکن گوپال پورہ واتھورہ تھا، پولیس اسٹیشن چاڈورہ کے سامنے پیش ہوا اور دعویٰ کیا کہ وہ واقعہ کے وقت ٹپر کا ڈرائیور تھا۔تاہم اس سے پوچھ گچھ کے دوران یہ معلوم ہوا کہ واقعہ کے وقت ٹپر کا اصل ڈرائیور زاہد احمد گوجری تھا جو راولپورہ سرینگر کا رہائشی ہے۔پولیس نے بتایا کہ یہ بھی پتہ چلا کہ زاہد کے پاس ڈرائیونگ لائسنس نہیں تھا جس کی وجہ سے اس نے اپنے دوست سے، جو کہ لائسنس ہولڈر ہے سے کہا کہ وہ واقعہ کے وقت ٹپر کا اصل ڈرائیور ہونے کا دعویٰ کرے، بعد میں ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا اور اس کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔پولیس نے گاڑی کے مالک راولپورہ سرینگر کے عبدالرشید گوجری کو بھی اپنے بیٹے کو بغیر لائسنس کے گاڑی چلانے کی اجازت دینے پر گرفتار کیا اور اس کے علاوہ فیروز کو بھی گرفتار کیا گیا۔