سرینگر// جنرل بس سٹینڈ بٹہ مالو کو پارم پورہ منتقل کرنے کے حکومتی منصوبے کے خلاف تاجروں اور ٹرانسپورٹروں نے پریس کالونی میں زوردار ا حتجاجی مظا ہرئے کر تے ہو ئے کہاہے کہ اس عوام کش فیصلے سے پانچ ہزار لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہوجائیں گے۔ ٹرانسپورٹروں اور تاجروں کے مشتر کہ پلیٹ فارم ’’ٹریڈرس جوائنٹ کارڈنیشن کمیٹی بٹہ مالو‘‘ کے بینر تلے پریس کالونی میں احتجاج کررہے تاجروں اور ٹرانسپورٹروں نے کہا کہ اس ا قدم سے شہر سرینگر کی واحد تجارتی منڈی اسی طرح کھنڈرات میں تبدیل ہو گی جس طرح اس سے قبل مہاراج گنج اور لالچوک کے تجارتی مراکز کو بربا د کیا گیا۔ٹریڈرس جوائنٹ کارڈنیشن کمیٹی بٹہ مالوکے صدر محمد اشرف نے کہا کہ اس فیصلے سے سرکاری آ مدنی میں بھی کمی واقع ہو گی کیونکہ اس وقت جنرل بس اسٹینڈ سے منسلک تاجروں کی طرف سے کرایہ اور ٹیکس کی صورت میں سالانہ کروڑوں روپے جمع ہو تے ہیں۔ انہوں نے اس منصوبے پر نظر ثانی اور ویسٹرن بس اڈے کو بٹہ مالو میں ہی رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر بس اڈے کو پارم پورہ منتقل کیا گیا تو اس سے مریضوں، طلبہ و طالبات اور خواتین غرض ہر طرح کے مسافروں کو سخت دقتوں کا سامنا کرنا پڑے گا اور اس فیصلے سے پانچ ہزارکے قر یب دکاندار،ٹرانسپورٹر، حمال اور مزدور بے روز گار ہو جا ئیں گے۔انہوںنے خبردار کیا ہے کہ اگر سرکار نے یہ فیصلہ واپس نہیں لیا تومتاثر ہونے والے ٹرانسپورٹر اوردکاندار سرکوں پر نکل کر احتجاج کریںگے جس کی تمام تر ذمہ دار حکومت پر عائد ہو گی۔(سی این ایس)