بجٹ اجلاس سے قبل کل جماعتی میٹنگ | ہنڈن برگ رپورٹ سمیت اہم معاملات پر بحث کا مطالبہ

People stand in front of the Indian parliament building on the opening day of the winter session in New Delhi November 22, 2012. The government, reduced to a minority for the first time since coming to power in 2004, is scrambling for support ahead of a parliament session that will severely test its economic reform agenda, and its chances of success look bleak. REUTERS/B Mathur (INDIA - Tags: POLITICS)

نئی دہلی //پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس سے پہلے حکومت کے ذریعہ طلب کی گئی کل جماعتی میٹنگ میں کئی سیاسی پارٹیوں نے اڈانی گروپ کو لے کر ہنڈن برگ کی رپورٹ کا ایشو زور و شور سے اٹھایا۔ میٹنگ میں آر جے ڈی، ترنمول کانگریس، شیوسینا اور وائی ایس آر کانگریس سمیت کئی سیاسی پارٹیوں نے حصہ لیا۔ اس میٹنگ میں کئی سیاسی پارٹیوں نے اڈانی گروپ کو لے کر ہنڈن برگ کی رپورٹ کا ایشو زور و شور سے اٹھایااور اس معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث کا مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ ذات پر مبنی مردم شماری، بی بی سی ڈاکیومنٹری اور خواتین کے ریزرویشن بل کا ایشو بھی اٹھایا گیا۔وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے ملک میں پسماندہ طبقہ کی معاشی حالات جاننے کے لئے ذات پات پر مبنی مردم شماری کرائے جانے کا مطالبہ کیا ۔پارلیمنٹ کے لائبریری عمارت میں منعقدہ کل جماعتی میٹنگ میں وائی ایس آ ر کانگریس کے اس مطالبہ کی ترنمول کانگریس ،جنتا دل یونائیٹیڈ،بیجو جنتا دل اور کچھ دیگر پارٹیوں نے بھی حمایت کی۔میٹنگ میں حصہ لینے کے بعد وائی ایس آر کانگریس کے پارلیمنٹ گروپ کے لیڈر وی وجئے سائی ریڈی نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ انہوں نے حکومت سے پارلیمنٹ کی کاروائی کے دنوں میں کمی آنے پر تشویش کااظہار کیا اور خواتین کے لئے ریزرویشن ،بلو اکونومی ،پسماندہ طبقہ کی بھلائی کے لئے معاملے اٹھائے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں تقریبا 50فیصد آبادی پسماندہ طبقات کی ہے ۔ پسماندہطبقہ کی ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ پرانا ہے ۔ آج انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پسماندہ طبقہ کی معاشی حالات خاص طور پر ، تعلیم صحت اور روزگار کی حالات کا جائزہ لیا جانا چاہئے ، اس لئے مردم شماری ذات پر مبنی معاشی سروے کیا جانا چاہئے ۔ اس سے پسماند طبقات کی حقیقی حالات کا پتہ چل پائے گا ۔