بجلی کی نجکاری کے خلاف گول میں پی ڈی ڈی ملازمین کا احتجاج کہا جب تک نہ سرکار اپنا فیصلہ واپس لے گی یہ احتجاج جاری رہے گا

زاہد بشیر
گول//پورے جموںوکشمیر کے ساتھ ساتھ ضلع صدور و تحاصیل صدور مقامات پر محکمہ پی ڈی ڈی کے ملازمین نے بجلی کی نجکاری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مخالفت کی ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ایک طرف سے پورے جموں وکشمیر کی عوام کے ساتھ استحصال ہو گا وہیں دوسری جانب ہزاروں ملازمین بے یارو مدد گار پڑے رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ پی ڈی ڈی میں اس وقت جموں وکشمیر میں ہزاروں نوجوان منسلک ہیں اور جب بجلی نجی سیکٹرکے ہاتھ میں آئے گا تو یہ نوجوان کہاں جائیں گے اور ان کا چولہا کون جلائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سے ہی سالہا سال سے کافی قلیل رقم پر ڈیلی ویجر لوگ در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں اور آج محکمہ کو نجی سیکٹر کے ہاتھوں میں دیا جا رہا ہے جو بہت نا انصاف ہے گی۔اس موقعہ پر مقررین نے کہا کہ اگر یہ محکمہ پرائیویٹ سیکٹر میں جاتا ہے تو اس سے ہزاروں بیگار ہوں گا ۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ ٹھیکیدار کے حوالے کیا جائے گا تو پھر اُن کو اپنی مرضی ہے کہ وہ کس کو رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ 2005سے ہم اس فیصلے کے خلاف ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے پی ڈی ڈی تھا پھر پی ڈی سی ایل بنایا جموں کا بنایا جے پی ڈی سی ایل اور کشمیر کا کے پی ڈی سی ایل بنایا کار پوریشن بنایا اب اس کار پوریشن کو مکمل طور پر ختم کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پہلے اس محکمہ میں ملازمین کی قلت کو دورکرنا ہے لیکن اس کی طرف کوئی نظر نہیں دے رہا ہے ۔ انہوں نے کاکہ یہ کال پورے جموںو کشمیر میں بجلی ملازمین کی کال ہے اور یہ فیصلہ واپس ہونے تک جدوجہد جاری رہے گی ۔

 

بجلی نجکاری کیلئے بجلی ترمیمی بل کیخلاف بجلی ملازمین کا احتجاج
جموں//جے اینڈ کے نان گزیٹیڈ الیکٹریکل ایمپلائز ایسوسی ایشن نے جموں میں حکومت ہند کے بجلی ترمیمی بل کو منظور کرنے کے اقدام کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرہ کیا اور اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔جموں میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے گرومیت سنگھ سینئر لیڈر اور ریاستی سکریٹری جے کے این جی ای اے نے بل کو عوام مخالف اور ملازمین اور انجینئروں کے خلاف قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کے ذریعے جی او آئی معیشت کے اس اہم شعبے کو لوٹنے کے لیے پورے پاور سیکٹر کو پرائیویٹ پلیئرز اور لائسنس یافتہ افراد کے حوالے کرنا چاہتا ہے جس سے عام صارفین، کسانوں اور مجموعی طور پر صنعت کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا جو برداشت نہیںکیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں بجلی کے نرخ عام آدمی کے لیے ناقابل برداشت ہوں گے اور بڑے کاروباری گھرانے اس سے فائدہ اٹھائیں گے اور پہلے سے موجود بجلی کا بحران آنے والے دنوں میں مزید بڑھے گا کیونکہ پرائیویٹ پلیئرز کی کوئی ریاست نہیں ہے۔ انہوں نے بل فوری واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت کو خبردار کیا کہ وہ اس اقدام سے باز آجائے بصورت دیگر ملک بھر کے بجلی ملازمین اور انجینئرز جدوجہد تیز کرنے پر مجبور ہوں گے۔