بانہال میں بیوہ خاتون کے ساتھ مبینہ بدسلوکی اور دست درازی پولیس نے ٹنل کی دیکھ بھال کرنے والی نجی کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کیا

محمد تسکین
بانہال // جموں سرینگر قومی شاہراہ پر بانہال – قاضی گنڈ فورلین ٹنل کے رکھ رکھاو کیلئے موجود کمپنی ATHAAN انفر اسٹریکچر پرائیویٹ لمیٹیڈ کے ایک سیکورٹی گارڈ اور دیگر اہلکاروں کے خلاف ایک خاتون کی طرف سے مبینہ بدسلوکی اور دست درازی کے الزامات پر مبنی ایک تحریری شکائت کے بعد بانہال پولیس نے کمپنی کے اہلکاروں کے خلاف کئی دفعات کے تحت ایک کیس درج کیا ہے اور معاملہ کی مزید تحقیقات شروع کی گئی ہے۔ پولیس نے کیس درج کرنے کی تصدیق کی ہے اور مزید تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ پولیس چوکی جواہر ٹنل ٹھٹھاڑ کو ایک خاتون نسیمہ بیگم بیوہ امتیاز احمد بٹ ساکنہ گنڈ ٹھٹھاڑ بانہال نے ایک تحریری درخواست دی جس میں خاتون نے کہا ہے کہ وہ 13 ستمبر کے روز نویگہ ٹنل کے پاس ٹنل کے رکھ رکھاؤ اور سیکورٹی کیلئے ذمہ دار ATHAAN نامی کمپنی کے پرسنل منیجر سے کمپنی میں جھاڑو دینے کی نوکری کیلئے درخواست کرنے گئی تھی تو وہاں ڈیوٹی پر موجود سیکورٹی گارڈ نے اسے کہا کہ افسر میٹنگ میں مشغول ہیں اس لئے انتظار کریں۔ درخواست میں کہا گیا نسیمہ بیگم صبح دس بجے سے دوپہر بعد دو بجے تک انتظار کرتی رہی اور اس دوران سیکورٹی گارڈ اسے نامناسب اشارے ، بد سلوکی اور نازیبا الفاظ استعمال کرتا رہا ہے۔ درخواست گزار خاتون نسیمہ نے اپنی شکائت میں مزید لکھا ہے کہ جب وہ کمپنی دفتر کے کمرے میں داخل ہوئی تو مبینہ طور پر کمپنی اہلکاروں اور سیکورٹی گارڈ نے اس پر حملہ کیا اور گالی گلوچ کی اور زبردستی اس کے کپڑے اتارنے کی مبینہ کوشش بھی کی۔ اس پر پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے ایک کیس نمبر 220 درج کرکے انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 354بی/ 509 / 504 کے تحت کیس درج کی ہے اور پولیس نے مذید تحقیقات شروع کر دی ہے اور کیس کی تفتیش سب انسپکٹر ہریش کمار کو سونپ دی گئی ہے۔اس سلسلے میں اس واقع کی نسبت سے آتھان نامی کمپنی کے ایک ذمہ دار نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ یہ سب بے بنیاد الزامات ہیں اور اس خاتون کو زبردستی کنٹرول روم دفتر میں داخل ہونے کی کوشش پر سیکورٹی گارڈ نے روکا تھا جس پر اس خاتون نے سولہ روز کے وقفے کے بعد کچھ مفاد پرستوں کے کہنے پر پولیس میں شکایت درج کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب نوکریوں کے حصول کے حربے ہیں اور پولیس تحقیقات کا تعاون کیا جائیگا۔