یو این آئی
نئی دہلی//ہفتہ کو جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، اکتوبر 2024 میں 1.97 لاکھ کروڑ روپے کے مقابلے میں، اکتوبر میں اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کی وصولی میں 4.6 فیصد کا اضافہ ہوا، جو کہ 1.96 لاکھ کروڑ روپے ہے۔کل مجموعی وصولی میں سے، سی جی ایس ٹی کی رقم 36,547 کروڑ روپے،ایس جی ایس ٹی کی رقم 45,134 کروڑ روپے،آئی جی ایس ٹی کی رقم 1,06,443 کروڑ روپے اور سیس کی رقم 7,812 کروڑ روپے تھی۔ مالی برس2025-26 کے اپریلتااکتوبر کی مدت میں، جی ایس ٹی کی وصولی 9.0 فیصد بڑھ کر تقریباً 13.89 لاکھ کروڑ روپے ہو گئی، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 12.74 لاکھ کروڑ روپے تھی۔جی ایس ٹی کی مجموعی آمدنی اکتوبر میں 12.84فیصد سال سال بڑھ کر 50,884 کروڑ روپے ہو گئی، جب کہ گھریلو آمدنی صرف 2فیصد بڑھ کر 1.45 لاکھ کروڑ روپے ہو گئی۔گھریلو لین دین سے خالص جی ایس ٹی آمدنی 1.31 لاکھ کروڑ روپے کی رقم کی واپسی کے بعد فلیٹ رہی، جب کہ کسٹمز کی خالص آمدنی 2.5 فیصد بڑھ کر 37,210 کروڑ روپے ہوگئی۔جی ایس ٹی پالیسی کے آغاز کے بعد سے، جی ایس ٹی کونسل نے نظام کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ اس کی صدارت مرکزی وزیر خزانہ کرتے ہیں اور اس میں ریاستی وزرائے خزانہ اور دیگر اہم عہدیدار بھی شامل ہیں۔حکومت کے بڑے پیمانے پر جی ایس ٹی کی ساختی معقولیت کے بعد بھی، ہندوستان کی جی ایس ٹی آمدنی مضبوط رہی ہے۔ حکام نے بتایا کہ جی ایس ٹی کی وصولیوں میں مسلسل مضبوطی یہ ظاہر کرتی ہے کہ اصلاحات بیک وقت مقامی کھپت اور حکومت کے لیے آمدنی میں اضافے کو فروغ دے رہی ہیں۔اگلی نسل کی جی ایس ٹی اصلاحات جو 22 ستمبر کو نافذ ہوئیں ان سے حکومت کی ٹیکس وصولی پر وسیع اثرات مرتب ہونے کی امید تھی۔