بیرونِ ریاست کشمیریوں کیلئے ہیلپ لائین نمبرات جاری،مرکز کی ریاستوں کے نام ایڈوائزری جاری
سرینگر//سی آر پی ایف کانوائے پر حملے کے بعدجنوبی بھارت کی کئی ریاستوں میں کشمیری تاجروں اور طلاب کو ہراساں کرنے اور انہیں فوری طور پر چلے جانے کی وارننگ دی گئی ہے جس کے بعد ریاستی انتظامیہ کی مدد سے سینکڑوں طلاب شر پسند عناصر سے بچ کر وادی واپس لوٹ رہے ہیں۔اس دوران مرکزی سرکار نے تمام ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ کشمیریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کریں۔جن ریاستوں میں یہ واقعات پیش آئے ان میںڈیرا دون اترا کھنڈ،ادھے پور راجستھان، میوات ہریانہ،انبالہ پنجاب، پٹنہ بہار،کانگڑا اور شملہ ہماچل پردیش شامل ہیں۔اتراکھنڈ کے دہرادون شہرمیں کشمیری طالبات کے ہوسٹل کے سامنے ہجوم جمع ہوا اور انہیں خوف زدہ کر کے انخلا کرنے کی ہدایت دی گئی۔ طالبات نے خود کو کمروں میں بند کیا جس کے بعد پولیس طلب کی گئی جس نے طالبات کو اپنی تحویل میں لیا۔یہاں قریب دو گھنٹے تک طالبات خوف زدہ رہیں۔دہرا دون یونیورسٹی میں زیر تعلیم طالبات کا کہنا ہے کہ سنیچر کو انکے ہوسٹل کے باہر لوگوں کی بھیڑ جمع ہوئی اور انہیں دھمکی دیکر وہاں سے چلنے جانے کی ہدایت دی۔ایک طالبہ نے کہا’’ مہربانی کرکے ہمیں غنڈوں سے بچائو،وہ ہمیں دھمکی دے رہے ہیں کہ ہم ہوسٹل کو خالی کریں،اور اگر ہم اپنے ہوسٹل کے کمروں سے باہر آئے تو وہ ہم پر حملہ کریں گے کیونکہ وہ ہمارے ہوسٹل کے باہر ہی کھڑے ہیں۔یہاں ک صورتحال بہت خراب ہے اور بلوائی دن بھر لڑکیوں کے ہوسٹل کے باہر جمع تھے تاکہ ان پر حملہ آور ہوسکیں۔ریاستی انتظامیہ نے ڈیرادون انتظامیہ کیساتھ اس معاملے کو اٹھایا اور لڑکیوں و دوسرے طلباء کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ادھرانبالہ پنجاب میں200کشمیری طلاب کو کرایہ کے مکانوں سے بے دخل کیا گیا ہے،اور اب انہوں نے یونیورسٹی ہوسٹل میں پناہ لی ہے۔ایک طالب علم نے بتایا’’ مقامی لوگوں نے لوڈ اسپیکروں پر اعلان کیا کہ ہم اپنی جگہیں خالی کریں،اور ہمیں سڑک پر پھینکا گیا،اور اب ہم یونیورسٹی ہوسٹل میں آئے ہیں‘‘۔ ایم ایم یونیورسٹی کے ایک ٹرسٹی وشال گرگ،کا کہنا ہے کہ کچھ کشمیری طلاب نے ان سے درخواست کی تھی کہ انہیں ہوسٹل میں جگہ دی جائے،اور انہیں معقول جگہ دی گئی۔معلوم ہوا ہے کہ اس یونیورسٹی میں قریب120کشمیری طلاب زیر تعلیم ہیں جبکہ انبالہ کے مختلف تعلیمی اداروں میں قریب1200 طلاب زیر تعلیم ہیں۔گورنر کے مشیر خورشید احمد گنائی کا کہنا ہے کہ سیول اور پولیس انتظامیہ کو مطلع کیا گیا ہے اور وہ اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔ادھے پور راجستھان میں 4طالبات کو دھمکی دی گئی کہ وہ شہر چھوڑ دیں جس کے بعد انہیں ایک کشمیری ہندو ٹیچر نے اپنے گھر میں جگہ دی۔پولیس انہیں واپس لارہی ہے۔میوات ہریانہ میں بھی کشمیری تاجروں اور طلاب کو سخت ترین دشواریوں کا سامنا ہے۔انہیں کہا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر ہریانہ چھوڑ دیں۔ہماچل پردیش کے کانگڑا ضلع میں کشمیری مزدوروں اور طلاب کو جگہ چھوڑنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ہماچل پردیش کے شملہ شہر میں کشمیری مزدوروں کو چن چن کر کرایہ کے مکانوں سے باہر لایا گیا اور انکے ہاتھوں میں ترنگا تھما کر ان سے پورے شہر میں پاکستان مردہ باد کے نعرے لگوائے گئے۔ادھر پٹنہ بہار میں ’کشمیری آرٹس اینڈ کرافٹس میلہ ‘ مارکیٹ میں کشمیریوں کے قریب 50دکانوں پر محض چار پانچ گھنڈوں نے حملہ کیا جس کے دوران انکا مال دکانوں سے باہر پھینکا گیا اور انہیں بہار سے 24گھنٹوں تک چلے جانے کیلئے کہا گیا۔اس مارکیٹ میں کشمیریوں کے بینر اور ہورڈنگس بھی تہس نہس کی گئیں۔اس دوران دہلی میں بھی کام کرنے والے نوجوانوں کو خوف زدہ کرنے کے اطلاعات سامنے آرہے ہیں۔دہلی کی ایم این سی میں کام کرنے والے ایک کشمیری نوجوان قیصر احمد نے بتایا کہ چن چن کر ان مکانوں پر پتھربرسائے جا رہے ہیں جہاں کشمیری نوجوان رہائش پذیر ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہیں دھمکی ملی ہے کہ وہ گھر خالی کریں۔
مرکز کی ایڈوائزری
کشمیری طلباء کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے مرکزی سرکار نے سنیچر کو تمام ریاستوں کے نام ایڈوائزری جاری کر دی ، جس میں اُن ریاستوں کے سربراہان سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں کشمیریوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔ اس دوران ریاستی پولیس نے ایک ہیلپ لائن جاری کرتے ہوئے لوگوں سے کہا ہے کہ اگرکسی قسم کی مدد چاہئے تو وہ پولیس کے ساتھ رابطہ قائم کرسکتے ہیں۔مرکزی سرکار نے ملک کی تمام ریاستوں کے نام ایک ایڈوائزی جاری کرتے ہوئے اُن سے کہا ہے کہ وہ اپنی ریاستوں میں کشمیری تاجروں اور طلاب کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے اقدامات کریں ۔یہ ایڈوائزری بھارت کے مختلف حصوں میں کشمیریوں کو ملنے والی دھمکیوں کے بعد جاری گئی ۔یہ ایڈوائزری نئی دلی میں کْل جماعتی میٹنگ کے بعد جاری کی گئی ، جو جنوبی کشمیر کے لیتہ پورہ میں حالیہ جنگجوئوں کے خود کش حملے کے پس منظر میں بھلائی گئی تھی۔میٹنگ کے دوران بھی بھارت کے مختلف حصوں میں کشمیری طالب علموں کو ملنے والی دھمکیوں کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا۔ اھر کشمیر پولیس نے لوگوں نے اپیل کی ہے کہ جن لوگوں کے بچے بھارت کے مختلف شہروں میں زیر تعلیم ہیں یا جن کے رشتہ دار بیرون وادی تجارت کے سلسلے میں گئے ہیں ، ان کو کسی بھی طرح کی مدد فراہم کرنے کیلئے پولیس کے ساتھ رابطہ کیا جائے ۔
ہیلپ لائن
سرینگر//صوبائی کمشنر کشمیر نے وادی سے باہر رہنے والے کشمیر طلباء اورنوجوانوں کے لئے ہیلپ لائن نمبرات جاری کئے ہیں ،جو وہاں غیر موافق حالات کی وجہ سے تشویش میں مبتلا ہورہے ہیں۔ضرورت پڑنے پر طلبأ اورنوجوانوں کو ان ہیلپ لائن نمبرات پر رابطہ قائم کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ایڈیشل کمشنر کشمیر9906578433,0194-2478663 اسسٹنٹ کمشنر سینٹرل 9419484646, 0194-2473135,2483718 اورپرنسپل پرائیوٹ سیکریٹری صوبائی کمشنر 9419094535,0194-2455357,2452643