انسدادرشوت ستانی بیوروکی قابل ستائش کارکردگی راشی ملازمین پرشکنجہ کس لیا،سال 2020 سے لے کر ابتک 200 کیس درج

یواین آئی

سرینگر// جموں وکشمیر انسدادرشوت ستانی بیورو(اے سی بی ) نے راشی آفیسران اور اہلکاروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاون شروع کیا ہے ۔سال 2020 سے لے کر ابتک ملوثین کے خلاف 200 کیس درج کئے گئے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی ) کی کارکردگی پچھلے دو برسوں کے دوران قابل ستائش رہی ۔ذرائع نے بتایا کہ اے سی بی نے راشی آفیسران اور اہلکاروں کے خلاف جو جنگ شروع کی اس کے اب بار آور نتائج سامنے آرہے ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ اینٹی کرپشن بیورو نے سال 2020 سے لے کرا بتک انسداد رشوت ستانی کے دو سو کیس درج کئے اور متعدد کے خلاف عدالت مجاز میں چارج شیٹ بھی دائر کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ سال 2020 میں 71، سال 2021 میں 61 جبکہ باقی مقدمات امسال کے اگست مہینے تک درج کئے جاچکے ہیں۔

 

ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن بیورو کو جموں وکشمیر انتظامیہ نے مکمل اختیار ات دئے ہیں اور جہاں بھی شکایت موصول ہوتی ہے تو وہاں پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر راشی آفیسران و اہلکاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے اور سب کچھ آزاد گواہوں کی موجودگی میں کیا جاتا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ چونکہ وادی کشمیر میں رشوت کا بازار گرم ہے اور کام نپٹانے کی خاطر اکثر اوقات آفیسران اور اہلکار عوام الناس سے رشوت طلب کر تے ہیں جس کے پیش نظر اب اینٹی کرپشن بیورو نے خصوصی نمبرات بھی منظر عا پر لائے ہیں اور لوگوں سے تلقین کی جارہی ہیں کہ جہاں پر بھی آپ کو رشوت کا تقاضہ کیا جائے تو فوری طورپر اے سی بی کے ساتھ رابط قائم کریں تاکہ ملوث اہلکار کے خلاف انسداد رشوت ستانی ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جاسکے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں کے دوران اینٹی کرپشن بیورو کی جانب سے راشی آفیسران و اہلکاروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں متوقع ہے ۔بتادیں کہ امسال اینٹی کرپشن بیورو نے تحصیلدار سے لے کر انجینئروں کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا ہے ۔عوامی حلقوں نے اے سی بی کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ راشی آفیسران کے خلاف ایف آئی آر کے ساتھ ساتھ اُن کی جائیداد کو بھی ضبط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وادی کشمیر میں اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینک دیا جاسکے ۔