انسانوں اور جنگلی حیات کے درمیان ہم آہنگی تصادم میں کمی کے لئے 14رہنما خطوط جاری

دہلی// ماحولیات، جنگلات اور آب وہوامیں تبدیلی کے مرکزی وزیر بھوپیندر یادو نے آج انسانوں اورجنگلی حیات میں تصادم (ایچ ڈبلیوسی) سے نمٹنے کے لیے 14 رہنما خطوط جاری کیے، جن کا مقصد بھارت میں ایچ ڈبلیو کو موثر اور اثرانگیز ی کیساتھ کم کرنے کے تعلق سے اہم فریقوں کے درمیان عام مفاہمت پیداکرناہے۔ یہ رہنما خطوط ایڈوائزری نوعیت کے ہیں، اور مخصوص مقام پر ایچ ڈبلیوسی میں تخفیف کے اقدامات کے مزید فروغ میں مددگار ہوں گے۔ یہ رہنما خطوط ایچ ڈبلیوسی تخفیف پر بھارت -جرمن تعاون کے منصوبے کے تحت تیار کیے گئے ہیں، جسے ماحولیات، جنگلات اور آب وہوامیں تبدیلی (ایم اوای ایف سی سی ) کی وزارت ڈوئچے جیشیل شافٹ فارانٹرنیشنل زوسانین اربیت(جی آئی زیڈ)جی ایم بی ایچ اور کرناٹک، اتراکھنڈ اور مغربی بنگال کے ریاستی جنگلات کے محکموں کے ساتھ مل کر نافذ کررہی ہے۔

 

جاری کردہ 14 رہنما خطوط میں 10 مخصوص نوع کے لیے رہنما خطوط شامل ہیں۔انسانوں اور ہاتھی، گور، ،چیتا،،سانپ، مگرمچھ، ریسس میکاک، جنگلی سور، ریچھ، بلیو بل اور کالے ہرن کے درمیان تصادم کو کم کرنے کے لیے رہنما خطوط؛ اوراہم مسائل پر 4 رہنما خطوط بھارت میں جنگلات اور میڈیا کے شعبے کے درمیان تعاون کے لئے رہنما خطوط: انسانوں اورجنگلی حیات کے درمیان تصادم میں کمی پر موثر کمیونیکیشن کے لیے پیشہ ورانہ صحت اور حفاظت ،انسانوں -جنگلی حیات کے درمیان تصادم میں کمی کے تناظر میںانسانوں اور جنگلی حیات کے درمیان تصادم سے متعلق حالات میں ہجوم کانظم وضبطصحت کی ہنگامی صورتحال اور انسانوں اور جنگلی حیات کے درمیان تصادم کی صورت حال سے پیدا ہونے والے ممکنہ صحت کے خطرات سے نمٹنا: ون ہیلتھ ایپروچ اختیار کرنا۔ان رہنما خطوط کی تیاری اور مطلوبہ نفاذ کوایک ہم آہنگ بقائے باہم کے نقطہ نظر سے تحریک ملی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ انسان اور جنگلی جانوروں دونوں کو ایچ ڈبلیوسی کے منفی اثرات سے محفوظ رکھاجاسکے۔ان رہنما خطوط کو فیلڈ کے تجربات سے تقویت ملی ہے ، اوریہ مختلف ایجنسیوں اور ریاستی جنگلات کے محکموں کی طرف سے جاری کردہ موجودہ رہنما خطوط اور مشورے کے ساتھ ساتھ ان کے اچھے طور طریقوں کو بھی مدنظر رکھتے ہیں اور ان پر استوار ہیں۔یہ رہنما خطوط ایک مکمل نقطہ نظر اختیار کرنے کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرتے ہیں، یعنی، نہ صرف فوری طور پرایچ ڈبلیوسی کی وجہ سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے بلکہ ایچ ڈبلیوسی کی وجہ بننے والے محرک اور دباؤ کو بھی حل کرتے ہیں ، روک تھام کے طریقے وضع کرنے اور بندوبست کے بارے میں رہنمائی کرتے ہیں ، اور انسانوں اور جنگلی جانوروں دونوں پر تصادم کے اثرات کو کم کرتے ہیں۔ رہنما خطوط کی تیاری میں زراعت ،جانوروں کے علاج ، آفات کے بندوبست ،ضلع انتظامیہ ،دیہی ترقی اور پنچایتی راج اداروں ،غیر سرکاری تنظیموں اور میڈیا سمیت اہم متعلقہ فریقوں اور شعبوں کو شامل کرتے ہوئے ایک شراکت پر مبنی، شمولیاتی اور مربوط نقطہ نظر پر عمل کیاگیا ہے۔