امت شاہ کا منی پورمتاثرین کیلئے امدادی پیکیج کا اعلان سپریم کورٹ کی سربراہی میں ایک کمیشن قائم کرنے کی یقین دہانی

امپھال//منی پور کے دورہ پر آئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعرات کو تشدد سے متاثرہ لوگوں کے لیے ریلیف پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے قبائلی برادریوں کے درمیان تشدد کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کی سربراہی میں ایک کمیشن قائم کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کے کچھ معاملات کی جانچ سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی)سے کرائی جائے گی۔وزیر داخلہ نے غیر قانونی اسلحہ رکھنے والوں کے خلاف مہم چلانے کا بھی اعلان کیا اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے والوں سے کہا کہ وہ پولیس کے سامنے ہتھیار ڈال دیں۔

 

 

 

انہوں نے ریاست کے لوگوں کو یقین دلایا کہ تشدد کی تحقیقات غیر جانبدارانہ طریقے سے کی جائے گی۔ منی پور کے اپنے دورے کے چوتھے اور آخری دن یہاں اعلان کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ تشدد میں مارے گئے ہر فرد کے لیے 5 لاکھ روپے ریاست کی طرف سے اور 5 لاکھ روپے مرکزی حکومت کی طرف سے دئیے جائیں گے۔یہ رقم براہ راست ان کے قریبی رشتہ داروں کے اکاؤنٹ میں منتقل کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تشدد میں زخمی ہونے والوں اور املاک کا نقصان اٹھانے والوں کے لیے وزارت داخلہ کل امدادی پیکج کا اعلان کرے گی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ منی پور کے گورنر کی صدارت میں ایک امن کمیٹی بنائی جائے گی۔ وزیر داخلہ نے منی پور کے لوگوں سے افواہوں پر کان نہ دھرنے کی اپیل کی۔تشدد پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا اشارہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غیر قانونی اسلحہ رکھنے والوں کو پولیس کے سامنے ہتھیار ڈالنے ہوں گے۔ اسلحہ کی تلاش کے لیے کل سے خصوصی سرچ آپریشن شروع کیا جائے گا اور جن سے اسلحہ ملے گا ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس دورے سے قبل مسٹر شاہ نے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ اور اپنی حکومت کے کچھ وزرا اور عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں اور تشدد سے متاثرہ لوگوں کے لیے قائم کیے گئے ریلیف کیمپوں کا دورہ کیا اور کمیونٹی رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے، داخلہ سکریٹری اجے بھلا اور انٹیلی جنس بیورو کے سربراہ تپن ڈیکا بھی شاہ کے دورے کے دوران یہاں آئے تھے۔