عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر//متعدد وفود اور عوامی نمائندوں نے یہاں ’رابطہ’ دفتر میں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے ملاقات کی جنہوں نے عوامی بنیادی ڈھانچے، تاجروں کے مسائل، اعلیٰ تعلیم اور ٹیکنوکریٹس کے مواقع سے متعلق مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔دِن کی مصروفیات کاآغازممبران قانون ساز اسمبلی فاروق احمد شاہ (گلمرگ)، سجاد شفیع (اوڑی)، اِرشاد رسول کار (سوپور)، شفیع احمد وانی (بیروہ) اور پون گپتا (ادھمپور ویسٹ) سے ملاقات سے ہواجنہوں نے وزیر اعلیٰ کو اَپنے حلقہ اِنتخاب سے متعلق فوری توجہ طلب مسائل سے آگاہ کیا۔اِس کے بعد شوپیان کی ٹریڈریس فیڈریشن کے ایک وفد نے وزیراعلیٰ سے ملاقات کی اور مقامی کاروباری کمیونٹی کو درپیش مسائل اُجاگر کئے۔ اُنہوں نے حکومت سے لاجسٹک چیلنجوں کے حل اور شوپیان میں قائم کاروباری اِداروں کے لئے مارکیٹ تک رَسائی بہتر بنانے کی اپیل کی۔کشمیر سکول آف آرکیٹیکچر کے ایک وفد نے جموں و کشمیر میں آرکیٹیکٹس کے لئے روزگار کے مواقع کی کمی کو اُجاگر کرنے کے لئے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی ۔ اُنہوں نے حکومت سے درخواست کی کہ وہ آرکیٹیکچرل ماہرین کو شہری ترقی کی منصوبہ بندی میں شامل کرتے ہوئے روزگار کے مواقع فراہم کرے۔ایک اور وفد نے جو پرانے بٹہ مالو جنرل بس سٹینڈ کے ٹرانسپورٹروں اور دُکانداروں کی نمائندگی کر رہا تھا، وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی۔ اُنہوں نے بٹہ مالو میں کاروباری سرگرمیوں کی بحالی اور بنیادی شہری سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔وزیر اعلیٰ نے سابق وزیر اور سینئر سیاسی رہنما سجاد احمد کچلو سے بھی ملاقات کی جس میں چناب ویلی کے ترقیاتی منظر نامے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔کئی اَفراد نے بھی وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی اور انہیں ذاتی و عوامی مسائل سے آگاہ کیا۔وزیر اعلیٰ نے تمام وفود و اَفراد کو بغور سُنا اور یقین دِلایا کہ اُٹھائے گئے مسائل متعلقہ محکموں کے ذریعے مناسب طریقے سے حل کئے جائیں گے۔