عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// کرائم برانچ کشمیر کے اقتصادی جرائم ونگ نے دو افراد کے خلاف ایک چارج شیٹ داخل کی ہے جن پر کنگن میں بڑے پیمانے پر زمین کی دھوکہ دہی کا الزام ہے، مبینہ طور پر دھوکہ دہی والے زمین کے سودے اور جعلی یقین دہانیوں کے ذریعے خریداروں کو 29 لاکھ روپے سے زیادہ کا دھوکہ دیا گیا ہے۔اقتصادی جرائم ونگ (کرائم برانچ کشمیر) نے ایف آئی آر نمبر 30/2023 میں دفعہ 420 اور 120-B آئی پی سی کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس، کنگن کی عدالت میں دو ملزمین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔مقدمہ ایک تحریری شکایت سے شروع ہوا تھا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ملزم عبدالحمید ڈار ولد عبدالاحد ڈار سکنہ اریگوری پورہ شادی گنڈ تحصیل کنگن اور عبدالقیوم شیخ ولد محمد سلطان شیخ سکنہ چک اکھل گوری محلہ کنگن نے دھوکہ دہی سے 04 مرلہ زمین بابا نچ بل روڈ، کنگنکے قریب 6 مرلہ زمین فروخت کر دی۔ شکایت کنندگان کو روپے کی غور طلب رقم 27,00000 روپے کیلئے ملزمان نے اضافی رقم بھی وصول کی۔ نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) حاصل کرنے کے لیے 96000 ، روپے۔ 52000 “انتخاب” کے لیے (ریکارڈ کا اقتباس)، اور روپے۔ 100000 قانونی دستاویزات کی تیاری کے لیے۔ اس میں لکھا گیا ہے کہ مکمل ادائیگی حاصل کرنے اور مذکورہ زمین کا قبضہ دینے کے بعد، ملزمان نے ریونیو کے دستاویزات فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔اس کے مطابق، پولیس اسٹیشن اکنامک آفینس ونگ (کرائم برانچ کشمیر) کو تحقیقات کا حکم دیا گیا، اور تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ ملزمین نے، زمین کے دلال ظاہر کرتے ہوئے، وہ زمین بیچی جو ان کی نہیں تھی، اس طرح شکایت کنندگان کو دھوکہ دیا اور ان کی رقم کا غلط استعمال کیا۔اس کے بعد، ایک باضابطہ مقدمہ درج کیا گیا، اور مکمل چھان بین اور شواہد کی تصدیق کے بعد، عدالتی فیصلہ کے لیے مجاز عدالت کے سامنے چارج شیٹ دائر کی گئی۔کرائم برانچ کشمیر معاشی مجرموں کے خلاف سختی سے کارروائی کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتی ہے اور عوام کو مشورہ دیتی ہے کہ وہ زمین یا جائیداد کے لین دین میں داخل ہوتے وقت احتیاط برتیں۔دریں اثناء شوپیاں کے لوگ لاسی پورہ کے انڈسٹریل گروتھ سنٹر میں بڑے پیمانے پر اراضی گھوٹالے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں جہاں ترکہ وانگام کے ایک کنبے نے مبینہ طور پر 2017 اور 2021 میں 15 کنال سرکاری زمین زیر خسرہ نمبرات 852 اور 867ریونیو اہلکاروں اور زمین کے دلالوں کی مدد سے فروخت کی ہے۔ لوگوں نے اس کی مکمل تحیققات کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔