کیف حسن زیدی
جموں // کشمیر عظمیٰ میں18جولائی2025کو شائع شدہ خبر، جس میں چاند نگر گلی نمبر66کی خستہ حالت، بند نالیوں، اور پینے کے پانی میں سیوریج کے ممکنہ رساؤ پر روشنی ڈالی گئی تھی،یہاں کی خستہ سڑک، بند نالیوں، اور سیوریج کے پانی کے رساؤ کی شکایت پر جموں میونسپل کارپوریشن حرکت میں آگئی ہے۔مقامی لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ گٹر لائن اور پینے کے پانی کی لائنوں سے پانی رس رہا ہے، جس سے پانی کے آلودہ ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ رہائشیوں نے بتایا کہ لوگ پینے کے لیے گوردوارے سے پانی بھرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔اس کے بعد جموں میونسپل کارپوریشن حرکت میں آگئی اور انہوںنے ہنگامی بنیادوںپر مین ہولوں پر ڈھکن لگا دئے جبکہ مرمت بھی کی گئی ۔اس کے بعد معاملے پر وضاحت جاری کی گئی جسکے مطابق، تین ماہ قبل اس علاقے میں پانی کی پائپ لائن میں رساؤ کی شکایت موصول ہوئی تھی، جسے محکمہ پی ایچ ای نے فوری طور پر مرمت کی۔ بعد ازاں، گھریلو کنکشنز پر پینے کے پانی کی جانچ کی گئی لیکن کسی بھی کنکشن میں سیوریج پانی کی آمیزش کا ثبوت نہیں ملا۔مزید احتیاطی اقدامات کے طور پر موقع پر نلوں سے پانی کے نمونے لیے گئے ہیں تاکہ انہیں لیبارٹری میں ٹیسٹ کیا جا سکے اور پانی کے معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔ صحت و صفائی ونگ نے اس جگہ پر نالوں کی صفائی (Drain Desilting) کا کام بھی شروع کر دیا ہے۔جے ایم سی نے مزید بتایا کہ اس علاقے سے پانی کی آلودگی کی کوئی شکایت باقاعدہ طور پر کسی بھی گھرانے سے موصول نہیں ہوئی ہے۔ادھر شہریوں نے مین ہول بند کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر عظمیٰ میں خبر شائع ہونے کے بعد محکمہ حرکت میں آیا اور یہاں صفائی ستھرائی عمل میں لائی گئی لیکن مسئلہ مکمل طور پر ختم نہیں ہوا اور مستقل صفائی کا بندوبست، ٹوٹی سڑکوں کی مرمت، اور نالیوں کی مکمل صفائی وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ علاقے میں صحت و صفائی کی صورتحال بہتر ہو۔علاقہ مکینوں نے جموں میونسپل کارپوریشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ یہ کارروائی صرف وقتی نہیں بلکہ مستقل بنیادوں پر جاری رہے گی، تاکہ عوام کو صاف ماحول اور محفوظ پانی کی سہولت میسر آسکے۔عوام کا مطالبہ ہے کہ گلی کی سڑک کو جلد از جلد درست کیا جائے، بند نالیوں کو کھولاجائے، اور علاقہ مکینوں کی شکایات پر فوری ردعمل کے لیے ایک مستقل نگرانی کا نظام قائم کیا جائے۔