۔60گاؤں بری طرح متاثر ۔88کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں اور شدید ژالہ باری

  کولگام اور شوپیان میں تباہی،فصل کو 50سے60فیصد نقصان

اظہر حسین +مشتاق الاسلام

کولگام +پلوامہ//جنوبی کشمیر کے کولگام اور شوپیان ا ضلاع میں پیر کے روز شدید ژالہ باری اور “طوفانی” ہوا ئیںچلیں جس سے کئی دیہاتوں میں سیب کی فصلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔طوفان، دوپہر 3سے 4:30تک جاری رہاجو 88 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں لے کر آیا، جس کے نتیجے میں تباہی ہوئی ۔ڈائریکٹر ہارٹیکلچرکشمیر، ڈاکٹر ظہور احمد نے منگل کے روز کولگام میں سیب کے باغات کا دورہ کیا تاکہ تیز ہوائوں اور ژالہ باری کے بعد صورتحال کا خود جائزہ لیا جا سکے۔ڈاکٹر ظہور نے کہا کہ کولگام کے 25 اور شوپیان کے 20-25 گائوں ژالہ باری اور تیز ہوائوں سے متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی تخمینہ کے مطابق جڑواں اضلاع کے کئی دیہاتوں میں 50-60فیصد سے زیادہ نقصان ریکارڈ کیا گیا ہے۔چیف ہارٹیکلچر آفیسر محمد رمضان وار نے کہا کہ ژالہ باری سے ہونے والے نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ “کئی ٹیموں کو سیب کی فصل کو ہونے والے نقصانات کی تفاصیل جمع کرنے کا کام سونپا گیا ہے اور ایک روز میںصحیح نقصان کا اندازہ لگا سکیں گے،جب کہ حکام نقصان کا اندازہ لگا رہے ہیں‘‘۔ کولگام کے گائوں بن کھنڈی پورہ میں سینکڑوں سیب کھیتوں میں بکھرے پڑے تھے، جس میں تخمینہ لگایا گیا تھا کہ 30 سے 50 فیصد فصل درختوں سے گر گئی ہے۔گائوں کے نمبردار عابد حسین نے بتایا کہ سیب کی فصل پر انحصار کرنے والے 90 خاندان اس آفت کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ متاثرہ باغبانوں کے لیے مناسب معاوضے کی منظوری دیں۔باغبان عبدالاحد ایتو ایک باغ مالک نے بتایا کہ شدید ژالہ باری کی وجہ سے ان کی پوری فصل کے سیب گر گئے ہیں۔محمد پورہ، یتی پورہ اور ارہ سمیت کئی قریبی دیہاتوں میں نقصان کی اطلاع ملی ہے۔ مختلف گائوں میں پھلوں کی فصل کا 15 سے 25 فیصد نقصان ہوا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں نیلو، سہپورہ، پریون، ارہ، اوہوتو، اوڈورا، گڈی ہاما، بمرتھ، کے ہلن، اوکے، محمد پورہ، موہی پورہ، ٹینگ بل، کھی، جوگی پورہ، کاترسو، کڈر، چک حاجن، درد کوٹ، صوفی پورہ، اور اکی پورہ شامل ہیں۔چیف ہارٹیکلچر آفیسرنے ریونیو عہدیداروں اور ماہرین کے ساتھ منگل کو ضلع کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور باغات کو تیز آندھی اور ژالہ باری سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا۔وار نے کہا، “ہم باغات کو پہنچنے والے کل نقصان کا تخمینہ لگانے کے لیے گائوں گائوں جا رہے ہیں تاکہ حکومت کو اس کے بارے میں آگاہ کیا جائے اور متاثرہ باغبانوں کو مناسب معاوضہ دیا جا سکے۔”ایک عارضی فہرست جاری کرنے کے بارے میں، جس میں 15-20 فیصدکے درمیان نقصان کا تخمینہ لگایا گیا تھا، چیف ہارٹیکلچر آفیسر نے کہا کہ ابتدائی تشخیص سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ نقصان کا حتمی تخمینہ متعلقہ ٹیموں کی طرف سے خود جائزہ لینے کے بعد ہی لگایا جاتا ہے۔تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ کولگام میں باغبانوں کا بہت بڑا نقصان ہوا ہے اور صحیح اعداد و شمار کا اندازہ تمام ٹیموں کے ساتھ بیٹھنے کے بعد لگایا جا سکتا ہے۔بلال احمد، تحصیلدار کولگام نے بتایا کہ سیب کے باغات کے علاوہ تیز رفتار ہوائوں نے دیہات میں کئی ڈھانچوں کو بھی نقصان پہنچایا۔اہلکار کے مطابق، ضلع میں تقریباً 200 ڈھانچوں کو نقصان پہنچا۔
شوپیان
محکمہ باغبانی اور محصولات کی متعدد ٹیموں نے نقصان کا جائزہ لینے کے لیے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔شوپیاں میں، پیر کی شام کو شدید ژالہ باری نے کم از کم دو درجن دیہات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس نے سیب کے باغات کو تباہ کر دیا۔وہیل، کچھڈورہ، کچڈورہ چک، زیپورہ، رام نگری، پیر پورہ اور رتنی پورہ کے علاوہ بوری ہالن ،نوگام،چھٹوٹن،ننگی پورہ، فطری پورہ،ہانجی پورہ،ڈمنی پورہ،گہتہ پورہ،ہالو پورہ،دانگام،وانگام،کاپرن،رکھ پورہ،بھٹہ گنڈ،پاندو چھن،براری پورہ،رکھہامہ،ڈنگی پورہ شامل ہیں۔ ان علاقوں کے علاوہ بٹہ پورہ نلڈن،ماتری بگ،پرتاب پورہ،ٹکی پورہ،رانی پورہ،کھاسی پورہ، حرمین،چکورہ،مراد پورہ،ہند چتہ پورہ،چکہ تلین،پڈر پورہ،چکو،نگی پورہ،ریشی پورہ میں بھی شدید ژالہ باری سے سیب کے باغات کو نقصان پہنچا ۔ سمیت کئی دیہاتوں میں تقریبا 7 سے 10 منٹ تک اولے پڑے۔پیر شبیر، صدر پیسٹی سائیڈز ایسوسی ایشن نے بتایا کہ ژالہ باری سے علاقے میں تقریباً 60 سے 70 فیصد نقصان ہوا ہے۔