عظمیٰ نیوزسروس
راجوری//راجوری کے نوشہرہ سب ڈویژن میں لام روڈ پر ایک المناک بارات بس حادثے میں کم از کم ساٹھ لوگوں کی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھنے کے نو سال بعد، حکومت نے نیند سے آکر جمبیر نالہ پر ایک نئے پل کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے۔اس مقام پر نئے پل کی تعمیر کے کام کا آغاز ممبر پارلیمنٹ جموں پونچھ لوک سبھا حلقہ جگل کشور شرما نے ڈپٹی کمشنر راجوری، دیگر منتخب نمائندوں اور بارڈر روڈز آرگنائزیشن کے عہدیداروں کی موجودگی میں کیا۔تھلکا – لام روڈ پر جس پل کو جمبیر پل کہا جاتا ہے اس کے ساتھ ایک خوفناک کہانی منسلک ہے جو 4 ستمبر 2014 کے بس سانحہ کی ہے جس میں رائے پور بھاٹا کے سکھویندر سنگھ کی بارات لے جانے والی بارات بس جمبیر نالے میں سیلاب میں بہہ گئی۔ جس میں ساٹھ سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے جن میں دلہا دلہن بھی شامل تھے جبکہ کم از کم نصف درجن متاثرین کی لاشیں برآمد ہونا باقی ہیں۔پل کی کم اونچائی کو حادثے کی سب سے بڑی وجہ قرار دیا جا رہا تھا کیونکہ سیلابی پانی پل کے اوپر سے بہہ جاتا تھا۔مقامی لوگوں کی جانب سے اس پل کی اپ گریڈیشن کا مطالبہ کافی عرصے سے کیا جا رہا تھا لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔دریں اثنا، حکومت اب جمبیر نالہ پر ایک نئے اونچے پل کی تعمیر کے کام کی نیند سے باہر آ گئی ہے۔رکن پارلیمان جموں پونچھ حلقہ جگل کشور نے ڈپٹی کمشنر راجوری کے ساتھ مل کر راج پور قلعہ درہل پنچایت میں جمبیر نالہ پر پل کا سنگ بنیاد رکھا۔اس پل کی تعمیر، جس کی لمبائی 60 میٹر سے زیادہ ہوگی، بارڈر روڈز آرگنائزیشن کے ذریعے عمل میں لایا جائے گا۔ حکام نے مزید کہا کہ اس منصوبے کی تخمینہ لاگت 5.07 کروڑ روپے ہے، جو حکومت کی جانب سے اہم منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔تقریب کے دوران رکن اسمبلی جگل کشور نے مقامی باشندوں سے بات چیت کی اور انہیں اس اہم سنگ میل پر مبارکباد دی۔انہوں نے اس پل کے مثبت اثرات پر زور دیا جو لوگوں کی روزمرہ زندگی پر پڑے گا، ہموار نقل و حمل اور خطے کے مختلف حصوں سے رابطے میں سہولت فراہم کرے گا۔انہوں نے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پل کی تعمیر سے توقع ہے کہ سفر کے وقت میں کمی آئے گی اور رسائی میں اضافہ ہوگا، اقتصادی ترقی اور سماجی ترقی کو فروغ ملے گا۔ڈپٹی کمشنر وکاس کنڈل نے راج پور قلعہ درہال پنچایت کے مکینوں کے لیے رابطہ بڑھانے اور مجموعی معیار زندگی کو بہتر بنانے میں اس پل کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔