۔5 ریاستوں میں شکست

 نئی دہلی//یو این آئی// پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی کراری شکست کے بعد پارٹی کے غیرمطمئن لیڈر زیادہ فعال ہوگئے ہیں او ان لیڈروں نے کانگریس کی مضبوطی کے لئے پارٹی قیادت پر دباو بنانے کی مہم تیز کردی ہے ۔گروپ۔23کے لیڈر اور ہریانہ کے سابق وزیراعلی بھوپندر سنگھ ہڈا نے ان ہلچل کے درمیان جمعرات کو کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے ساتھ آج ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ مسٹر ہڈا کل شام غیرمطمئن گروپ کے لیڈر غلام نبی آزاد کے گھر پر ہوئی میٹنگ میں بھی شامل ہوئے ۔ان لیڈرو ں نے پانچ ریاستوں میں انتخابی شکست کی بات کانگریس کے اعلی پالیسی ساز ادارے ورکنگ کمیٹی کی چار دن پہلے ہوئی میٹنگ بھی اٹھاتے ہوئے قیادت میں تبدیلی کی مانگ کی تھی لیکن اس میٹنگ میں بیشتر لیڈروں نے محترمہ سونیا گاندھی کے عبوری صدر بنے رہنے کی حمایت کی تھی۔اس درمیان گروپ۔23 کے لیڈر کپل سبل نے ایک اخبار کو دیئے انٹرویو میں کہاکہ ا ب گاندھی کو صدر کے عہدہ سے باہر ہونا چاہے ۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے نے مسٹر سبل کے بیان کو پارٹی کو تقسیم کرنے کی کوشش قرار دیا تو چھتیس گڑھ کے سینر کانگریسی لیڈر ٹی ایس سنگھ دیو نے آج مسٹر سبل کو پارٹی باہر کرنے کی مانگ کی۔ اتر پردیش کی جنرل سکریٹری انچارج پرینکا گاندھی حال ہی میں ریاستی اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی کراری شکست کے تعلق سے گزشتہ تین دنوں سے ریاست کے سینئر لیڈروں سے صلاح مشورہ کر رہی ہیں اور اسی سلسلے میں آج انہوں نے کہا کہ انہوں نے ان لیڈروں سے الگ الگ ملاقات بھی کی۔