سرینگر// جامع مسجد سرینگر میں5سال قبل شب قدر کو ایک پولیس افسر کی ہجوم کے ہاتھوں موت کے معاملے میں گرفتار کئے گئے ایک اور ملز م کو ضمانت مل گئی ہے۔پولیس کے ایک ڈی ایس پی محمد ایوب پنڈت کو مبینہ طور پر ایک ہجوم نے2018میں شب قدر کو ہلاک کر دیا تھا ۔ ڈی ایس پی کی ہلاکت کے بعد پولیس نے اس معاملے میں کئی افراد کی گرفتاری عمل میںلائی جس کے بعد ان میں سے ایک ملزم کو ضمانت مل گئی ۔ معلوم ہوا ہے کہ دفاعی وکیل کی دلائل سننے کے بعد، ایڈیشنل سیشن جج(ٹاڈا پوٹا) سرینگر کی عدالت میں کیس کی سماعت منجیت سنگھ منہاس کی صدارت میںہوئی جنہوں نے تمام دلائل سننے کے بعد ایک ملزم معین احمد متو کی ضمانت منظور کر لی۔عدالت نے ضمانت منظور کرنے کے بعد کوٹ بلوال جموں کی انتظامیہ کو لکھے گئے اپنے حکم میں کہا کہ ’’ ملزم کو دو لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکہ پیش کرنے پر ضمانت قبول کی گئی ہے۔ اس لئے ہدایت دی جاتی ہے کہ اگر ملزم معین احمد متو کسی دوسرے کیس یا جرم میں ملوث نہیں ہے تو اسے ذاتی مچلکے پر رہا کیا جائے۔ عدالت کا مزید کہنا تھا ،’’ملزم گواہوں یا استغاثہ کو بالواسطہ یا بلاواسطہ متاثر نہیں کرے گا اور استغاثہ کے ثبوت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کرے گا اور وہ عدالت کی پیشگی اجازت کے بغیر جموں و کشمیر نہیں چھوڑے گا اور اس مدت کے دوران اپنی رہائش نہیں بدلے گا‘‘۔